سرگودھا سے 151 اغوا لڑکیوں کی برآمدگی کا انکشاف

366

اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے سرگودھا سے لاپتا ہونے والی لڑکی ثوبیہ بتول کے اغوا میں گرفتار ملزم عمیر کی ضمانت کے لیے دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ثوبیہ بتول کو بازیاب کرانے کے لیے متعلقہ پولیس کو اقدامات اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کو صوبے بھر میں اغوا شدہ لڑکیوں کو برآمد کرنے کے لیے بھی  اقدامات کرنے کی ہدایت کر دی۔ جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے معاملہ پر سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر رضوان نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر کیے گئے آپریشن
کے نتیجے میں سرگودھا ڈویژن کے مختلف علاقوں سے 151 اغوا شدہ لڑکیاں برآمد ہوئی ہیں،21 لڑکیاں قبا خانوں سے برآمد ہوئی ہیں۔ عدالتی حکم پر اغوا شدہ لڑکیوں کو برآمد کرنے کے لیے مزید  اقدامات کر رہے ہیں، مختلف مقدمات میں ملوث 16 ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ بازیاب ہونے والی لڑکیوں میں سے کچھ  نے نکاح نامے دکھائے ہیں، لاپتا لڑکی ثوبیہ بتول کی تلاش بھی جاری ہے۔ اس دوران جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس دیے کہ لڑکیوں کا اغوا ہونا پولیس کی نااہلی اور ناکامی ہے، جن تھانوں میں مقدمات درج کیے گئے تھے ۔ ان کے ایس ایچ اوز کو بھی نوٹس کرنا چاہیے تھا۔ عدالت عظمیٰ نے ثوبیہ بتول کے اغوا کیس میں گرفتار ملزم عمیر کی ضمانت کے لیے دائر درخواست واپس لینے کی بنیاد پر  خارج کردی۔