کراچی(اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ظلم کے نظام اور ظالم حکمران کے خلاف کلمہ حق بلند کرنا جہاد ہے، دینی مدارس علم کے گہوارے اور اسلام کے قلعے ہیں، ان کے طلبہ، اساتذہ، علما کرام و مفتیان کرام دین کے سپاہی و سفیر ہیں،دستار و فضیلت حاصل کرنے والے جس منصب پر فائز ہوتے ہیں ان کی ذمے داری ہے کہ معاشرے میں قرآن و سنت کے علم کو پھیلائیں، ظلم کے نظام اور ظالم حکمرانوں کے آگے جھکنے کے بجائے عزم کریں کہ اسلام کے نظام عدل کے قیام کی جدوجہد کریں گے، باطل کے مقابلے میں حق کا ساتھ دیں گے، موجودہ باطل اور ظلم کا نظام ہی فساد کی جڑ اور شر پھیلانے کا باعث ہے، اس کے خلاف جنگ اور علم بغاوت بلند کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعۃ الاخوان واخوات اور جامعہ حنیفہ کی سالانہ
تقریب تکمیل بخاری شریف، تقسیم انعامات، اسنادو دستار فضیلت مفتیان کرام،قرا عظام تکمیل حفظ قرآن سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔جبکہ رابطۃ المدارس الاسلامیہ پاکستان کے صدر شیخ الحدیث و القرآن مولانا عبد المالک نے درس بخاری شریف پیش کیا ۔ جامعۃ الاخوان و اخوات کی تقریب میں 85فارغ التحصیل طلبہ کو اسناد و انعامات دیے گئے ، مفتیان کرام اور درس نظامی کا کورس مکمل کرنے والوں کو دستار فضلیت پیش کی گئی ، ان میں علوم دینیہ کورس مکمل کرنے والی 14طالبات بھی شامل تھیں ، تقریب میں طلبہ و طالبات کے والدین نے بھی شرکت کی ۔ تقریبات سے امیر صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ، امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ، جامعۃ الاخوان واخوات کے مہتمم مولانا عبد الوحید ،جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے منتظم اعلیٰ مولانا حافظ شمشیر شاہد،امیر ضلع گلبرگ وسطی اور سرپرست جامعۃ الاخوان فاروق نعمت اللہ ، امیر ضلع ائر پورٹ توفیق الدین صدیقی ،جامعہ حنیفیہ کے مہتمم مولانا یامین منصوری ،صدر منتظمہ کمیٹی جامعۃ الاخوان محمد احمد قاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔سراج الحق نے اپنے خطاب میں مزید کہاکہ آج تعلیم کو بھی طبقاتی نظام میں تبدیل کردیا گیا ہے ،غریبوں کے بچوں کے لیے سرکاری اسکول ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ، تعلیم مہنگی سے مہنگی تر کی جارہی ہے ،جماعت اسلامی ملک میں یکساں نظام تعلیم رائج کرے گی ،جماعت اسلامی اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کی جدوجہد کررہی ہے جس میں تعلیم ، صحت، علاج ،روزگار ہر خاص و عام کو فراہم کیا جائے گا ۔ملک سے سودی معیشت کا نظام ختم کیا جائے گا ، ریاست ،حکومت ، سیاست ،معاشرت،عدالت ہر جگہ قرآن و سنت کی حکمرانی ہوگی ۔سراج الحق نے فارغ التحصیل طلبہ و علما کرام سے کہاکہ آپ اپنے اپنے علاقوں میں جاکر معاشرے میں درس وتدریس کا کام کریں ،عوام الناس کو قرآن و سنت کا علم پہنچائیں ،جماعت اسلامی ہر طرح سے آپ کے ساتھ ہوگی۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ ملک میں معاشی بدحالی کی وجہ دین سے دور رہنے والے حکمرانوں کی مغرب نواز پالیسیاں ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ دین چند عبادات اور رسومات کا نام نہیں بلکہ دین کا تقاضا ہے کہ پورا نظام زندگی اس کاتابع ہو،اسلام غالب ہونے اور حکمرانی کرنے آیا ہے ،مسلک ،زبان ،علاقے یا قومیت کی بنیاد پر ہمیں تقسیم کرنے والے ملک و ملت کے خیر خواہ ہر گز نہیں ہوسکتے ۔مولانا حافظ شمشیر شاہد نے کہاکہ جمعیت طلبہ عربیہ ملک بھر میں دعوت ِ دین کا کام کررہی ہے اور دین کا اصل تصور اور حقیقی مفہوم سے لوگوں کو آشناکررہی ہے ، ہمارا مقصد انسانوں کو ان کے رب ،رسول ؐ ،قرآن وحدیث اور مسجد سے تعلق جوڑنا اور عقائد کی اصلاح کرنا ہے ۔مولانا عبد الوحید نے جامعۃ الاخوان و اخوات کی سالانہ رپورٹ اور مجموعی کارکردگی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ ہم 20ویں سالانہ تقریب منعقد کررہے ہیں جس پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں، ہمارا عزم ہے کہ قرآن وسنت کے علم کو پھیلانے اور اقامت دین کی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔مولانا یامین منصوری نے کہا کہ امت مسلمہ کے خلاف دنیا بھر میں مظالم ڈھائے جا رہے ہیں ، جن سے نجات اور درپیش چیلنجز کے لیے امت مسلمہ کو اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی اقامت دین کی جدو جہد میں مصروف ہے۔تکمیل بخاری کی محافل میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو،صوبائی نائب حافظ نصر اللہ ، نائب امیرکراچی مسلم پرویز ،اسحاق خان ،امرائے اضلاع مولانا فضل احد حنیف ،مولانا مدثر حسین انصاری ،سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ،مولانا ضیاالرحمن فاروقی ،قاری منصور ،مولانا محمد مکرم، مولانا آدم سمیع ودیگر نے بھی شرکت کی اور طلبہ میں اسناد و انعامات تقسیم کیے ۔