حکمرانوں کے احتساب کا وقت قریب آگیا،کوئی متنازع آرڈیننس تحفظ فراہم نہیں کرسکتا،سراج الحق

483
 امیر جماعت اسلامی سراج الحق جامعہ منصورہ ہالا سندھ میں تکمیل تقریب ختم بخاری کے اجتماع سے خطاب کررہے ہیں

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے احتساب کا وقت قریب کوئی متنازع آرڈیننس تحفظ فراہم نہیں کر سکتا۔ملک کو خیرات ، بھیک اور قرضوں پر چلانا ممکن نہیں ،موجودہ اور سابقہ حکومتوں کی معاشی پالیسی ہاتھ پھیلاؤ اور کشکول اٹھاؤ ہے سودی نظام نے کئی نسلوں کے خواب چھین لیے حکمران طبقہ بچے بچے کا مجرم ہے آئی ایم ایف کی ظالمانہ شرائط کی وجہ سے مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح 18.09 فیصد پہ پہنچ گئی حکمرانوں نے 22کروڑ عوام کو محدود آمدنی اور لامحدود مسائل کیساتھ مفلس بنا دیا ہے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی زنجیروں میں جکڑ دیا ہے، جس کی وجہ سے آج غربت ومہنگائی سے عام آدمی کا سانس لینا بھی مشکل ہوگیا ہے ،ہر آنے والا دن عوام کے لیے مہنگائی ومشکلات کا نیا پیغام لیکر طلوع ہوتا ہے۔حکومت واپوزیشن کے لوگ ملک وقوم کے لیے نہیں بلکہ اپنے مفادات کی جنگ لڑرہے ہیں، ملک کو اسلامی نظام وانقلاب کی ضرورت ہے،کرپشن فری اسلامی پاکستان کے لیے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔صرف جماعت اسلامی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے ۔ملک کے تمام مسائل کا حل قرآن و سنت کے نظام میں ہے اگر 1973 کے آئین پر اس کی روح کے مطابق عملدر آمد کیا جائے تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے۔ خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو سندھ کی معروف دینی درسگاہ جامعتہ العلوم الاسلامیہ منصورہ ہالا میں منعقدہ سالانہ تکمیل تقریب بخاری شریف کے بڑے اجتماع سے خطاب اورمیڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔تقریب ختم بخاری میں مختلف سیاسی وسماجی رہنما ،درگاہوں کے سجادہ نشین،علماء ومشائخ اورفارغ التحصیل علماء کے والدین سمیت علاقے کے عوام بڑی تعداد میں موجود تھے۔ امیرجماعت نے ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر بشیراحمد میمن کے عصرانہ میں بھی شرکت کی۔ سراج الحق نے کہا کہ ترمیمی آرڈنینس آمرانہ سوچ کا عکاس ہے احتساب سے کوئی بھی بالا تر نہیں حکومت مسلسل صدارتی آرڈنینس پاس کروانے کی بجائے عوام کی عدالت میں جوابدہی کی تیاری کریں۔ ملک کو حکومتی اشرافیہ اور مافیاز دن رات لوٹ رہے ہیں گذشتہ 73 سالوں سے ایک خاص طبقہ خوشحال اور عوام بدحال ہیں۔غریب کے لیے قانون ،تعلیم اورصحت کی سہولیات میسر نہیں۔ ہمارے معاشرے کو آج قرآن کی روشنی کی ضرورت ہے،ایٹم بم،زراعت،قدرتی وسائل ،سونا چاندی اور پانچ دریاوں کے باوجود وطن عزیز میں بے روزگاری، غربت اور بھوک وافلاس میں اضافہ ہورہا ہے، سودی نظام معیشت اور اللہ کے احکامات کی خلاف ورزی کی وجہ سے ہم کورونا،غربت،مہنگائی اور دیگر قدرتی آفات کے ذریعے مسلسل آزمائش میں ہیں۔ سودی نظام سے نجات اور اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے ہمارے بزرگوں نے جانوں کی قربانیاں دیکر پاکستان بنایا تھا مگر اللہ اور اس کے رسو ل ﷺساتھ کھلے عام جنگ سے یہ ملک کیسے ترقی کرسکتا ہے ؟پاکستان کو حقیقی معنیٰ میں اسلامی وخوشحال پاکستان بنانا ہوگا، ہمیں اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو سب سے پہلے سودی نظام ختم، زکوۃوعشر کا نظام قائم اور چیف جسٹس کے ہاتھ میں قرآن مجید دیکر اس کے مطابق فیصلے کرنے کی ہدایت کریں گے۔ امیرجماعت اسلامی نے کہاکہ گیلپ سروے کے مطابق سندھ میں 45%کرپشن کا راج ہے یہ صوبہ کیسے ترقی کرسکتا ہے، اس نظام کیخلاف بغاوت کی ضرورت ہے اور سندھ ایک بار پھر باب الاسلام کا کردار ادا کرے کیونکہ یہ کرپٹ جاگیرداروسرمایہ دار حکمرانوں کے لیے نہیں ہے، اس ملک کو انقلاب کی ضرورت ہے۔ایسی قیادت وکارکنوں کی ضرورت ہے جن کی قیادت وکارکن کرپشن سے پاک ہو، الحمدللہ! جماعت اسلامی کی قیادت وکارکن ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہیں ۔انہوں نے فارغ التحصیل علماء پر زور دیا کہ وہ معاشرے کی اصلاح کے ساتھ اقامت دین کی جدوجہد کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں، اپنے عمل وکردار کو اللہ کے احکامات اور سنت رسول کے مطابق بنائیں۔ جمعیت اتحادالعلماء پاکستان کے صدرشیخ القرآن مولانا عبدالمالک نے کہاکہ مہنگائی،بدامنی وتمام پریشانیوں ومسائل سے نجات اورمعاشرے کی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے کہ عوام بے دین وکرپٹ لوگوں کو مسترد کرکے اہل ودیانتدارلوگوں کو اقتدار میں لائے۔شخصیت وحلومت کی نہیں بلکہ نظام کی تبدیلی سے ہی عوام سکھ کا سانس لے سکتے ہیں۔ اللہ کے ذکرسے اپنے دلوں کو منور اورقرآن وسنت کے مطابق زندگی گذارکر دنیا وآخرت میں سرخروئی حاصل کی جاسکتی ہے۔مرکزی نائب امیرڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہاکہ آج کا شیطانی نعرہ میرا جسم ومیری مرضی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جان بھی اللہ کی ہے اوراس جسم پرمرضی بھی صرف اللہ کی چلے گے۔مصطفوی نظام ہی ہمارے تمام مسائل کا حل ہے۔بھارت میں امت کی بیٹی مسکان نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر لگاکرباطل قتوں کے سامنے اللہ کی کبریائی کو واضح اورپوری امت کو بیدرارکردیا ہے۔صوبائی امیرمحمد حسین محنتی نے اپنے خطاب میں کہاکہ قرآن کی دعوت سے دوری کی وجہ آج دنیا بدامنی کی لپیٹ میں اورامت مسلمہ مہنگائی، کرپشن وبے روزگاری سمیت بے شمارمسائل کا شکار ہے۔جماعت اسلامی ایک دینی تحریک ہے ہم الیکشن کو بذریعہ انقلاب سمجھتے ہیں تاکہ دیندار ودیانتدارقیادت برسراقتدارآکر ملک وقوم کے مسائل حل کرسکے۔ اہل و مخلص قیادت کی فقدان کی وجہ سے سندھ کے عوام آج صاف پانی اورصحت وتعلیم کی بنیادی ضروریات سے بھی محروم ہیں۔اس لیے عوام کو بیدار ہوکر مہنگائی،سودی نظام وکرپشن کے خاتمے اوراسلام کے عادلانہ نظام کے لیے جماعت اسلامی کی تحریک کا ساتھ دینا ہوگا۔صدر ادارہ وسابق ایم پی اے عبدالوحید قریشی نے جامعہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔صوبائی نائب امراء پروفیسر نظام الدین میمن،ممتازحسین سہتو،حافظ نصراللہ چنا،جامعہ منصورہ کے شیخ الحدیث مولانا آغا محمد ،صدرمدرس مولانا احسن بھٹو،لطف اللہ بھٹو، امیرضلع فقیرمحمد لاکھو ودیگر بھی اسٹیج پر موجود تھے جبکہ مرکزی نائب امیراسداللہ بھٹو کی دعائے خیر سے تقریب کا اختتام ہوا۔