لاڑکانہ(نمائندہ جسارت)تھانہ کنگا کی حدود کنگا شہر میں میروخان جلسے میں جانے والے جمعیت علماء اسلام سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا راشد خالد محمود سومرو کی گاڑی کو مسلح افراد نے روکنے کے لیے کٹے ہوئے درخت رکھ کر فائرنگ کی، اطلاع ملتے ہی پولیس اور جمعیت علماء اسلام کے کارکنان اور رہنما جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جہاں پولیس نے فائرنگ کرنے والے مسلح افراد پر جوابی فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں مسلح افراد اندھیرے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، واقعے کی اطلاع پر ایس ایس پی لاڑکانہ، مولانا ناصر خالد محمود سومرو و دیگر رہنما جائے وقوعہ پہنچے۔ اس موقع پر مولانا ناصر خالد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ میرو خان کے قریب منعقد جلسے میں شرکت کے لیے میرا بھائی اپنی گاڑی میں جا رہا تھا جس پر قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے جس میں وہ اللہ کے فضل و کرم سے محفوظ ہے، انہوں نے کہا کہ معاملے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے، کنگا گاؤں ایک بڑی یوسی والا شہر ہے، اس کے سامنے راستہ روک کر درخت رکھ کر دونوں طرف سے حملہ کرنے والے کچھ مسلح افراد نے میرے بھائی راشد خالد محمود سومرو کی گاڑی پر فائرنگ کی جس میں وہ محفوظ ہے، پولیس کے بڑے اٹالے اطلاع پر پہنچ گئے ہیں، ایسے معاملے پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے، ایسے شرپسند افرادوں کو ظاہر کریں گے، دوسری جانب جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمن، سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور ترجمان اسلم غوری کی جانب سے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ مولانا راشد خالدمحمودسومرو پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، حملہ آوروں کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی، واقعے کی تحقیقات کرکے اصل سازش کا پتہ لگایا جائے، ہماری قیادت اور کارکنوں کو ایسے ہتھکنڈوں سے ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا، ڈاکٹر خالدمحمود سومرو شہید کے قاتل عدالتی کاروائی کے باعث آج سزا سے بچے ہوئے ہیں، اس سے قبل ہمارے کئی قائدین شہید کیے گئے لیکن آج تک کوئی قاتل گرفتار نہ ہوسکا، حکومت جے یو آئی کارکنوں کے صبر کا امتحان نہ لے، ملزم گرفتار نہ ہوئے تو جلد اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے جبکہ جے یو آئی ضلعی جنرل سیکریٹری محبت علی کھوڑو اور مولانا حمید اللہ سیال نے بھی واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ راشد محمود سومرو پر قاتلانہ حملہ کے واقعے پر حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حملہ آوروں کو گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے، اب سندھ والے خاموش نھیں بیٹھیں گے، انتظامیہ مجرموں کو ظاہر کرے اور حقیقت عوام کے سامنے ظاہر کی جائے۔