عدالت عظمیٰ کا ٹرمپ کی سرحدی پالیسی کالعدم کرنے پر غور

648

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی سرحدی پالیسی کالعدم کرنے پر غور شروع کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق عدالت عظمیٰ جوبائیڈن کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع بارڈر پالیسی کے خاتمے کے اختیار سے متعلق معاملے میں سماعت کے لیے تیار ہو گئی۔ سابق صدر ٹرمپ کی پالیسی کے مطابق سیاسی پناہ کے متلاشی ایسے افراد جن کے مقدمات زیرسماعت ہوں، انہیں امریکا میں داخلے سے روکا جا سکتا ہے۔ دسمبر میں موجودہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے ’میکسیکو ہی میں رہو‘ کے عنوان سے پالیسی بنائی تھی،جس کے تحت ہزاروں افراد کو ان کی سیاسی پناہ کی درخواستوں پر فیصلے سامنے آنے تک میکسیکو واپس بھیج دیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ امریکی صدر نے انتخابی مہم کے دوران سرحد وں پر مقیم افراد کے لیے انسانی ہمدردی کی پالیسی بنانے کا وعدہ کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر عدالت عظمیٰ نے سرحدی پالیسی سے متعلق اختیار جوبائیڈن کو تفویض کردیا تو سابق ٹرمپ کے اقدامات کالعدم کرنے میں ذرا بھی تاخیر نہیں کریں۔ اگر جوبائیڈن اس مہم میں کامیاب ہوگئے تو یہ ان کی ریپبلکنز کے خلاف بڑی فتح ہوگی۔