لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ مجھ پر فرد جرم عائد کروانے کے لیے قومی اسمبلی اجلاس ملتوی کیا گیا۔
منی لانڈرنگ کے مقدمے میںاسپیشل کورٹ سینٹرل میں پیشی کے بعد شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگوکے دوران صحافی نے سوال کیا کہ میاں صاحب قومی اسمبلی کا اجلاس کیوں ملتوی کیا گیا؟ جس پر شہباز شریف نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس میری وجہ سے ملتوی کیا گیا کیونکہ فرد جرم کی تاریخ 18 فروری کی تھی۔
شہباز شریف نے بتایا کہ پہلے ایف آئی اے نے درخواست دی کہ سماعت کی تاریخ 17 یا 19 کر دی جائے، تاکہ میں 18 کو بہانہ نہ بناﺅں کہ آج قومی اسمبلی کا اجلاس ہے اس لیے پیش نہیں ہوسکتا لیکن عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست خارج کردی تو حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس کی تاریخ ہی تبدیل کردی، حکومت کا ارادہ تھا کہ آج چارج فریم کروائیں گے، لیکن اللہ مالک ہے۔صحافی کے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک کا وقت آنے پر بتائیں گے۔
عدالت میں تلخ کلامی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ میں نے عدالت میں کوئی تلخ کلامی نہیں کی۔واضح رہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کے خلاف 16 ارب سے زائد منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کررکھا ہے، ایف آئی اے نے 2021 میں منی لانڈرنگ کا چالان عدالت میں جمع کروایا تھا۔