آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس یوتھ ونگ کے سابق چیئرمین سردار عثمان علی خان نے کہا ہے کہ ہندوستانی ریاست کرناٹک میں نہتے طلباء کے ساتھ ناروا سلوک سے ہندوستان کا نام نہاد جمہوری چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔
سردار عثمان علی خان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی ریاست کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب والی لڑکیوں کو اسکول میں داخل ہونے سے روکنا خوفناک عمل ہے، مودی حکومت انتہا پسندانہ ہندئوتنظیم آر ایس ایس کے منظم منصوبے کے تحت عمل پیرا ہے ،دنیا بھر کے مسلمان ممالک حجاب کے خلاف ہندووانہ تعصب کے معاملے کو موثر طور پر بلند اور ہندووانہ تشدد کے گھنائونے چہرے کو بین الاقوامی دنیا کے سامنے بے نقاب کریں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مسلم کانفرنس سعودی عرب کے عہد یداران کی طرف سے مکہ مکرمہ کے مقامی ہوٹل اپنے اعزاز میں دئیے گئے عشائیہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
،ان کا کہنا تھا کہ نام نہاد سیکولر ہندوستان میں زعفرانی فرقہ پسند عناصر کا حجاب کرنے والی طلبات کو تعلیمی اداروں میں داخل ہونے سے روکنے کا مطالبہ ناقابل فہم ہے، ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں حجاب پہن کر آنے والی طلبات کو کالز کے گیٹ پر روکا اور چند کالجز میں انہیں کالجز کے کیمپس کے خالی کمروں میں بیٹھا رکھا اور انہیں کلاس روم میں داخل نہیں ہونے دیا یہ اقدام مسلم بچیوں کو اصول تعلیم سے محروم رکھنے کی منظم منصوبہ بندی ہے،مزید یہ کہ مسلم امہ دب کر خاموش بھی رہے تو ظلم کا سلسلہ بند نہیں ہو گا انہیں اپنے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کھڑا ہونا ہو گا۔