ایران جوہری ہتھیارنہیں بنانا چاہتا، پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، خامنہ ای

340

تہران: ایران کے سپریم لیڈرعلی خامنہ ای نے ایک مرتبہ پھرکہا ہے کہ ان کا ملک جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا خواہاں نہیں اور اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصدکے لیے ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق خامنہ ای نے سرکاری ٹی وی سے براہ راست نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ ہم جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے خواہاں ہیں اورہم جوہری ہتھیاروں کے حصول کے لیے کوشاں نہیں ہیں۔انھوں نے کہا کہ ایران جوہری ہتھیاربنانے کے کتنے قریب ہے،اس کے بارے میں مغرب کے بیانات لغواور بے معنی ہیں۔انھوں نے کہاکہ اہلِ مغرب خوب جانتے ہیں کہ ہم (جوہری ہتھیار)تیار نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

خامنہ ای نے ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان ویانا میں جاری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے انقلابی بھائیوں کی جانب سے پابندیاں ختم کرنے کی سفارتی کوششیں اچھی ہیں۔ان کا مقصد2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی ہے لیکن بنیادی کام پابندیوں کو بے اثرکرنا ہے۔

اس معاہدے پر دست خط کرنے والے باقی چھ ممالک ایران، روس، چین، فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے درمیان اس وقت ویانا میں بات چیت ہورہی ہے۔ایران کی جانب سے واشنگٹن کے ساتھ براہ راست بات چیت سے انکار کی وجہ سے امریکابالواسطہ طورپران میں حصہ لے رہا ہے۔