کوئٹہ (آن لائن )وفاقی کابینہ نے بلوچستان میں سیندک سے سونے اور تانبے کے ذخائر نکالنے کے لیے چینی کمپنی میٹالرجیکل کارپوریشن آف چائنا کے ساتھ چوتھی مدت کے لیے مزید 15سال لیز معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ چینی کمپنی اب 2037ء تک اس منصوبے پر کام جاری رکھ سکے گی۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ نئے معاہدے میں وفاقی حکومت کے منافع میں حصہ بڑھادیا گیاہے۔ بلوچستان حکومت کی رائلٹی اور کرایہ بڑھانے کے علاوہ مزید سرمایہ کاری کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ یہ معاہدہ بلوچستان حکومت کی مشاورت اور رضامندی سے ہوا ہے تاہم بلوچستان میں قوم پرست جماعتوں نے وفاقی حکومت کے فیصلے کو آئین اور قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد معدنیات پر حق و اختیار صوبوں کا ہے اس لیے وفاق خود فیصلے کرنے کے بجائے سیندک منصوبہ بلوچستان کو منتقل کرے۔