کراچی : پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول زرداری کا کہنا ہے کہ ہم اس قانون کو نہیں مانتے جس میں طلبا کو سیاست کرنے کا حق نا ہو، سیاست کرنا نوجوانوں کاحق ہے،فیسوں کا تعلیمی اداروں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
بلاول زرداری کا ایک تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ ہم بھی آپ کی طرح نوجوان ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کیے لیے نوجوان قیادت کا وقت آچکا ہے ہم اس قانون کو نہیں مانتے جس میں طلبا کو سیاست کرنے کا حق نا ہو،فیسوں کاتعلیمی اداروں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، ملک میں یکساں نصاب متارف کراتے وقت نوجوان سے نہیں پوچھا جاتا۔
چئیرمین پیپلز پارٹی کا مزید کہنا ہے کہ نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے چھینا جا رہا ہے، اسٹوڈنٹس یونین بحالی ہمارا پہلا مقصد ہے ہم نے پر امن جدوجہد کے زریے جمہوریت بحال کرائی نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم نہیں کیے جاتے۔ ہمارے اگلے پانچ سال کا چیلنج ہے کہ ہرضلع میں یونیورسٹی یا کم از کم کیمپس کھولیں گے سب سے زیادہ تعلیمی ادارے پی پی دور میں بنائے گئے فیسوں میں اضافے سے قبل آپ سے پوچھا جائے گا ہم تعلیمی معیار میں بہتری لانا چاہتے ہیں۔ مارچ میں پورے ملک میں طلبا یونین بحالی کی بھی مہم چلائیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سوچتے ہیں معاشرے میں تشددکیوں پھیل رہا ہےں مزہب اور تعصب کی بنیاد پر سیاست کیوں کی جاتی ہے،سندھ سمیت ملک بھر سے تعلیمی اداروں سے ہراسمنٹ کے واقع سامنے آرہے ہیں تعلیمی اداروں میں ہراساں کرنا افسوس ناک ہے آمریت کے خاتمے میں طلبا کا کردار سب سے اہم ہے ہم پر نا اہل حکمران مسلط ہیں ،ان کی وجہ سے بے روزگاری اور مہنگائی انتہائی سطع پر پہنچ چکی ہے غربت ،بے روزگاری ،مہنگائی ملکی تاریخی سطح پر پہنچ چکی ہے عوام کے ساتھ مل کر جدوجہد جاری رکھیں گیں۔ سلکیٹیٹد حکومت کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہوا ہےکہا جاتا ہے پیپلز پارٹی وڈیروں کی پارٹی ہے ان کو کون سمجھائے پیپلز پارٹی پی ایس ایف کی پارٹی ہے
بلاول کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ حکومت میں خارجہ پالیسی پر سمجھوتے کیے گئےنا لائق حکومت سے نئی نسل مقابلہ کرنے کیے لیے تیار ہے سرداری نظام کے خلاف ذوالفقار علی بھٹو نے مہم چلائی یہ لوگ صدارتی نظام کا شوشہ چھوڑتے ہیں نوجوان ہمارا ساتھ دیں۔