اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس کی اضافی سیکیورٹی کے خلاف درخواست نمٹادی

243

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی اضافی سیکیورٹی کے خلاف درخواست درخواست نمٹاتے ہوئے متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی اضافی سیکیورٹی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔درخواست گزار ریاض حنیف راہی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کیس دوسرے بینچ منتقل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری سے متعلق ایسا ہی کیس جسٹس محسن اختر کیانی نے سنا، بہتر ہو گا یہ کیس بھی اسی بنچ کے سامنے منتقل کیاجائے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے آپ کو اپنی مرضی کا فورم نہیں مل سکتا، کون سا بنچ سنے گا یہ عدالت کا اختیار ہے آپ کا نہیں۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی اضافی سکیورٹی کیخلاف درخواست کے قابل سماعت ہونے پر محفوظ سناتے ہوئے درخواست گزار کو متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت کردی اور درخواست نمٹا دی۔

عدالت نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری افسر کوعام شہری کی طرح ٹریٹ کرنا چاہیے، پبلک آفیسر عوام کو جوابدہ ہے، سیکورٹی کے خطرے کا اندازہ لگانا ایگزیکٹو اتھارٹیز کے دائرہ کار میں آتا ہے۔حکمنامے میں کہا گیا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ہرپبلک آفس ہولڈر سے بطورمساوی شہری پیش آنا ہوگا، انتظامی حکام کے فیصلے کوعوامی مفاد اور فلاح و بہبود کے ٹچ اسٹون پرپرکھناچاہیے، ایگزیکٹو حکام ایسے فیصلے کریں گے جیسا کہ عوامی مفادات میں ہوں۔ فیصلے میں کہا کہ عدالت توقع کرتی ہے ایگزیکٹو حکام اپنی ذمہ داریوں کو ذہن میں رکھیں گے۔