باڈہ (نمائندہ جسارت) نواب ولی محمد سانحے کے خلاف سندھ یونائیٹڈ پارٹی کی جانب سے مقامی صدر کامریڈ اسحاق مشوری اور منصور بشیر نوناری کی رہنمائی میں ہاتھوں میں پلے کارڈز اُٹھائے ٹاؤن ہال سے حیدر چوک تک ریلی نکال کر مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں ایس یو پی کارکنان کے علاوہ رواداری تحریک سندھ کے صدر کامریڈ پنھل ساریو، ایس ٹی پی رہنماؤں کامریڈ قادر بروہی، اصغر نوناری، عالم بروہی، دودو دیشی، ذوالفقار نوناری، مہتاب ساریو، بھنڈ برادری رہنما غفار بھنڈ، ریاض بھنڈ، جمال خاصخیلی، ریاض پنہور، باڈہ پریس کلب صدر زیب علی ساریو، سینیئر صحافی نظام کولاچی، افضل سانبھل، نادر چانڈیو، اربیلو اوڈ کے ساتھ دیگر شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں زرداری مافیا سرعام قتل عام پر اُتر آئی ہے۔ نواب ولی محمد میں ایس ایچ او کے علاوہ بھنڈ برادری کے بے گناہ 5 افراد قتل کردیے گئے لیکن اب تک قاتلوں کے خلاف ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی۔ پاکستان کی تاریخ کا افسوسناک واقعہ ہے کہ ورثا برف میں لاش رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں لیکن اب تک قانون کا کوئی افسر ورثا کو تسلی دینے نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری مافیا غریبوں اور مساکین کی زمین پر قبضے کرکے انہیں قتل کر رہے ہیں لیکن سندھ حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آ رہا جس سے ظاہر ہے کہ بھنڈ برادری کی یہ شہادتیں بھی ام رباب کے ورثا، شہید فہمیدہ سیال اور ناظم جوکیو کے شہادتوں کی طرح دبانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور قاتلوں کو بچانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب یونیورسٹیوں میں نمرتا کماری اور نوشین کے قتل کا اعتراف اور پروین رند کی طرح لڑکیوں کو حراساں کرنا، قاتلوں اور حوس کے پجاریوں کی پاسداری کرنے سے صاف ظاہر ہے کہ سندھ حکومت مکمل ناکام ہو چکی ہے۔