جھڈو (نمائندہ جسارت) نوکوٹ کے نواح میں دو لڑکیوں کے اغوا اور اجتماعی جنسی درندگی کے سفاک واقعے میں ملوث مرکزی ملزم علی نواز ٹنگڑی تا حال مفرور ہے اور سیاسی پشت پناہی کے باعث پولیس کے لیے چھلاوہ بنا ہوا ہے، با وثوق ذرائع کے مطابق واقعے میں ملوث مرکزی مفرور ملزم علی نواز ٹنگڑی جسے با اثر سیاسی شخصیات کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے کو نوکوٹ، جھڈو اور میرپورخاص پولیس کی بھاری نفری تاحال گرفتار کر نے میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مفرور ملزم علی نواز ٹنگڑی عادی مجرم اور انتہائی سنگین جرائم میں ملوث ہے ، نوکوٹ سانحے کی متاثرہ معصوم بچیوں سے زیادتی کا مرکزی ملزم علی نواز ٹنگڑی ماضی میں بھی مبینہ طور پر دو معصوم بچیوں کا ریپ اور ایک بچی کا قتل کرچکا ہے جبکہ علی نواز ٹنگڑی پر ضلع کے مختلف تھانوں میں درجنوں مقدمات درج ہیں۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق ظلم اور سفاکی کے اس لرزہ خیز اور اندوہناک نوکوٹ واقعہ کے متاثرہ خاندان پر صلح کے لیے سیاسی و انتظامی دبائو ڈالنے کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں جس پر تحصیل جھڈو کے سیاسی، مذہیی ، سماجی،انسانی حقوقِ کی تنظیموں اور صحافتی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان سے نوکوٹ واقعے کا ازخود نوٹس لینے اور ملوث ملزمان اور ان کے سرپرستوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے اور متاثرہ خاندان کو فوری اور مکمل انصاف کی فراہمی کا پر زور مطالبہ کیا ہے۔