لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومتی کشتی سیاسی بھنور میں پھنس چکی، اتحادی اپوزیشن سے مل رہے اور اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے رہی ہے۔ حکمران طبقے اور اپوزیشن کی لڑائی مفادا ت کے تحفظ اور دودھ کے فیڈر کے لیے ہے۔ عوام فاقوں مر رہے ہیں، کوئی پرسان حال نہیں۔ قوم ظلم و ناانصافی پر مزید خاموش نہیں رہے گی۔ حکمران طبقہ بری طرح ایکسپوز ہو گیا، یہ سب ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت نے ریاست مدینہ کے تصور کے برعکس اقدامات اٹھائے۔ معیشت کو آئی ایم ایف اور معاشرے کو مغربی این جی اوز کے حوالے کردیا۔ ایٹمی اسلامی پاکستان کے 22 کروڑ عوام ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے غلام بنا دیے گئے۔ حکمرانوں نے اسلام کے بجائے امریکا کاپرچم تھاما ہوا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر نے خود اعتراف کیا کہ ہم واشنگٹن کے غلام ہیں۔ ہمارے حکمرانوں کی جائداد باہر، بچے باہر، یہاں صرف استعمار کا ایجنڈا نافذ کرنے کے لیے براجمان ہیں۔ اسلام کے نام پر حاصل کیے گئے ملک میں 7 دہائیوں سے اسلام نافذ نہیں ہوسکا۔ سودی نظام کی صورت میں اللہ سے جنگ کی جارہی ہے۔ ہمیں بحیثیت قوم مل کر دین کی سربلندی کے لیے جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا۔ جماعت اسلامی کا پیغام آفاقی ہے، ہم پوری انسانیت کی بھلائی چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنوں کی ذمے داریاں ملکی سطح پر بھی ہیں اور انہیں پوری انسانیت کو بھی دین کی روشنی سے منور کرنا ہے۔ مومن کی جدوجہد تمام زندگی جاری رہتی ہے۔ اللہ کا دین اللہ کی زمین پر غالب آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایک سازش کے تحت پاکستان کو کمزور کیا جارہا ہے۔ ایٹمی ہاکستان دین کے دشمنوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ ملک پر مسلط حکمران طبقہ استعماری طاقتوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہا ہے۔ ایک طرف ملکی معیشت کو تباہ کیا جارہا ہے دوسری جانب ہماری اخلاقی اقدار، خاندانی نظام، تعلیمی نظام اور دیگر قدروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ملک کی معیشت پر آئی ایم ایف کا قبضہ ہے، ایف اے ٹی ایف کے احکامات پر دین کا نام لینے والوں کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔ حکومت اور نام نہاد بڑی اپوزیشن جماعتیں ایف اے ٹی ایف، آئی ایم ایف اور امریکا کی تابعداری میں اکٹھی ہیں۔ لاکھ اختلافات کے باوجود تینوں کا مقصد عالمی اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے قوم کے ساتھ انتہا کا دھوکا کیا، نام مدینہ کی ریاست کا لیا گیا مگر ساڑھے 3 برس میں کام سارے اسلامی فلاحی ریاست کے تصور کے الٹ ہورہے ہیں۔ حکومت نے عوام کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا دیا ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے سونامی نے لوگوں کے گھر اجاڑدیے ہیں۔ فلاحی ریاست کی بات کرنے والے عوام کی فلاح کا ایک منصوبہ بھی متعارف نہیں کرا سکے۔ حکومتی اقدامات اور غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کا بچہ بچہ ڈیڑھ لاکھ کا مقروض ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ دارانہ اور سودی نظام نے پوری انسانیت کو غلام بنایا ہوا ہے۔ انسانوں کی آزادی اور عزت کی بحالی کے لیے دین اسلام کی روشنی ہی واحد حل ہے۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں نام نہاد جمہوری اور مارشل لاز کے ادوار عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہوگئے ہیں۔ بڑی جماعتیں وڈیروں اور جاگیرداروں کے کلب ہیں۔ تینوں جماعتوں نے حکمرانی کے مزے لوٹے، مگر عوام کو محروم رکھا۔ وقت آگیا ہے پرامن جمہوری جدوجہد سے آزمائے ہوئے لوگوں کو گھر بھیجا جائے اور اہل اور ایماندار قیادت کو ملک و قوم کی خدمت کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا ماضی اورحال سب کے سامنے ہے، قوم اعتماد کرے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت کے کارکن دین کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ فرض ہے کہ محنت کریں، نتائج اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔