سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے سینیٹر اسحاق ڈار کی میڈیا پر پابندی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔
درخواست شہری اسد عثمانی نے نہال ہاشمی ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی جس میں وزارت اطلاعات اور پیمرا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ اسحاق ڈار سابق وزیر خزانہ اور پارلیمنٹ کے معزز رکن ہیں، کسی رکن پارلیمنٹ کی گفتگو یا انٹرویو پر پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔
وکیل نہال ہاشمی ایڈووکیٹ نے کہا کہ اسحاق ڈار کے بیانات پر پابندی آئین کے آرٹیکل 25 اور 19 اے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
عدالت نے درخواست گزار کے ابتدائی دلائل سن کر فریقین کو 26 فروری کے لیے نوٹسز جاری کر دیے۔