پشاور/اسلام آباد/لاہور/کوئٹہ(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی کے تحت یوم یکجہتی کشمیر پرملک بھر کے تمام بڑے اور چھوٹے شہروںمیں ریلیاں نکالی گئیں ، ریلیوں کی قیادت مرکزی اور مقامی قائدین نے کی جن میں عوام کی بڑی تعداد نے تحریک آزادی کشمیر کی اخلاقی و سیاسی مدد جاری رکھنے کے عہد کا اعادہ کیا۔پشاور میں نکالے گئے کشمیر آزادی مارچ سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خطاب کیا ، لاہور مال روڈ پر نکالے گئے آزادی مارچ سے سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے خطا ب
کیا۔ ملتان میں نکالی گئی عظیم الشان یکجہتی کشمیر ریلی کی قیادت نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کی۔ اسلام آباد میں نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم اور سینیٹر مشتاق احمد خان ،ساہیوال اور اوکاڑا میں امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب مولانا جاوید قصوری، فیصل آباد میں قیم جماعت اسلامی وسطی پنجاب نصراللہ گورائیہ، کوئٹہ میں امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی اورگوادر میں مولانا ہدایت الرحمن نے یکجہتی کشمیر ریلیوں کی قیادت کی۔پشاور میں یکجہتی کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ حکومت کشمیر کی آزادی کے لیے قومی پالیسی کا اعلان کرے اور واضح روڈ میپ دے۔ مسئلہ کشمیر کے یک نکاتی ایجنڈے پر او آئی سی اجلاس اسلام آباد میں بلایا جائے۔ کشمیر جہاد سے ہی آزادہو گا۔ کشمیر ایشو پر 22 کروڑ پاکستانی ایک پیج پر، حکومت بین الاقوامی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ مودی حکومت کے 5اگست 2019ء کے اقدام کے بعد پاکستانی حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سنجیدہ ردعمل نہیں اپنایا۔ وزیراعظم کو یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان میں ہونا چاہیے تھا۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں ایک تقریر کے بعدمسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈال دیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے کشمیر کاز سے غداری کی، قوم حساب لے گی۔ ماضی کے حکمران بھی کشمیریوں سے بے وفائی کرتے رہے۔ اسلام آباد کے ایوانوںمیں براجمان لوگ ہزاروں کشمیری شہدا کے خون سے مسلسل بے وفائی کر رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ہندو توا حکومت نے ظلم و جبر کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔ قابض بھارتی افواج مائوں، بہنوں، بیٹیوں کی عزتیں تارتار کر رہی ہے۔ کشمیریوں کے گھر جلائے جا رہے ہیں۔ ہزاروں کشمیری نوجوان لاپتا، بڑی تعداد کو بھارتی جیلوں میں ٹھونس دیا گیا۔ مقبوضہ وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں بدترین مظالم پر اقوام متحدہ سورہا ہے اور عالمی طاقتوں نے مجرمانہ خاموشی اپنا رکھی ہے۔ سلامتی کونسل کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دے کر اس پر پابندی لگائی جائے۔ پاکستانی قوم کشمیریوں کی پشتیبان ہے۔ جماعت اسلامی کشمیر کا مقدمہ ہر سطح پر لڑے گی۔ کشمیری پاکستانی حکمرانوں سے مایوس ہیں، مگر پاکستانی قوم نے ان کے حوصلے جوان رکھے ہوئے ہیں۔ کشمیر کی آزادی کی شمع تیسری نسل کو منتقل ہو گئی۔ یقین ہے کہ کشمیر پر آزادی کا سورج ضرور طلوع ہو گا۔ مال روڈ پر نکالی گئی ریلی سے امیر العظیم نے کشمیری قیادت اور خصوصاً علی گیلانی مرحوم کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انھوں نے حکومت کو چارج شیٹ کرتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ پی ٹی آئی حکومت ایف اے ٹی ایف کے حکم پر ان لوگوں کو سزائیں دے رہی ہے جنہوں نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں ان کا ساتھ دیا۔ وزیراعظم یواین میں جاکر کشمیریوں کے حق میں تقریر کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ بھارت سے دوستی بھی چاہتے ہیں۔ حکومت کشمیر کو جنگ زدہ علاقہ قرار دے اور عالمی قوانین کے مطابق کشمیریوں کے مال، جان اور عزت و آبرو کے لیے عملی مدد کرے۔ملتان میں گورنمنٹ علمدار کالج سے گھنٹہ گھر تک نکالی گئی ریلی سے خطا ب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو سلام پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کا پشتی بان ہے۔ کشمیری اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ ڈیڑھ کروڑ مسلمانوں کے عقیدے اور بنیادی حقوق کا مسئلہ ہے۔ کشمیریوں نے مودی حکومت کے اقدام کو مسترد کر دیا اور ظلم کے خلاف ڈٹے ہوئے ہیں۔
کراچی /حیدرآباد/نواب شاہ(اسٹاف رپورٹر+نمائندگان جسارت) بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے اور کشمیریوں پر بدترین مظالم کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کے زیر اہتمام جیل چورنگی تا مزار قائد’’یکجہتی کشمیر ریلی‘‘نکالی گئی ،ریلی میں شہر بھر سے بچے، بوڑھے جوان مرد و خواتین سمیت عوام نے بڑی تعداد میں مظلوم و نہتے کشمیری ماؤں بہنوں اور بیٹیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے شرکت کی ۔ریلی کے شرکا نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پرمظلوم کشمیری عوام سے
اظہار یکجہتی اور حکومت کی ناقص پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔ریلی میں قائدین نے ہاتھوں میں بڑا سا بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر تحریر تھا کہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی۔ عالمی ادارے خاموش اورSTOP GENOCISE IN KASHMIR تحریر تھا۔ریلی کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم ونہتے عوام کو وزیر اعظم عمران خان کی تقریروں کی ضرورت نہیں ،انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ وزیر اعظم 5 فروری کے دن پاکستان میں ہی موجود نہیںہیں ،مقبوضہ کشمیر قراردادوں سے نہیں عملی اقدامات سے آزاد ہوگا،اقوام متحدہ اور اس کے آلہ کار جنوبی سوڈان کی علیحدگی کے بارے میں فیصلہ تو کرتے ہیں لیکن اسلامی ممالک کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے،آج کشمیر میں مظالم کے خلاف موم بتی مافیا کہاں ہے ؟،انہیں مظلوم کشمیری بچیوں کا خون کیوں نظر نہیں آتا؟ریلی سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،ڈپٹی سیکرٹریز کراچی عبدالرزاق خان ، یونس بارائی ،امیر ضلع کورنگی عبدالجمیل ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔اسد اللہ بھٹو نے مزیدکہاکہ قاضی حسین احمد مرحوم نے پہلی بار5 فروری کو پاکستان میں ہڑتال کرکے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا تھا،تاریخی،تہذیبی و علاقائی طور پر کشمیر ہمیشہ سے پاکستان کا حصہ رہا ہے،مظلوم کشمیریوں نے ہمیشہ پاکستانیوں سے والہانہ محبت کا اظہار کیا،کشمیری عوام شہید ہونے کے بعد پاکستانی پرچم میں دفن ہونا پسند کرتے ہیں ،آزاد کشمیر ایسا خطہ ہے جہاں سے پورے پاکستان میں پانی ملتا ہے،مظلوم کشمیریوں کا سب سے بڑا جرم کلمہ طیبہ ہے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ 5 فروری کو یکجہتی کشمیر پاکستان سمیت تمام عالم اسلام میں منایا جارہا ہے،5 فروری ہر سال ’’یوم یکجہتی کشمیر ‘‘کے طور پر منایا جاتا ہے،پوری دنیا کے سامنے بھارتی جارحیت اجاگر کرنا لازمی ذمے داری ہے،حکومت کا کام یہ ہے کہ ریاستی طور پر بین الاقوامی قانون کے تحت اقدامات کرے،پوری دنیا میں سفارتی محاذ پر بھارتی مظالم کو بے نقاب کرے،موجودہ حکومت جتنا بجٹ فوج کے لیے رکھتی ہے کیا اتنا بجٹ سفارتی محاذ کے لیے رکھتی ہے؟،وزیر اعظم عمران خان صرف تقریر کرکے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے حق ادا کردیا ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکمرانوں نے اندرون خانہ مک مکا کرلیا ہے،کیا وجہ ہے کہ پاکستانی فوج کو محاذ پر نہیں بھیجاجاتا،آدھا کشمیر جنگ کے ذریعے سے ہی آزاد کرایا گیا تھابقیہ کشمیر بھی جہاد کے ذریعے سے ہی آزاد کرائیں گے ۔دریں اثنا جماعت اسلامی سندھ کے تحت ہفتہ 5 فروری کو سندھ بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ منایا گیا، حیدرآبا، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد،تھرپارکر،نواب شاہ، میرپورخاص، گھوٹکی، خیرپور شکارپور،کندھ کوٹ ، ٹھٹھہ ، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمد خان، بدین، گولارچی، ٹنڈوباگو، ماتلی، ٹنڈوآدم سمیت سندھ بھر میں یوم یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں ریلیاں، مظاہرے، ہاتھوں کی زنجیر اور سیمینار منعقد کیے گئے، جن سے جماعت اسلامی کے مرکزی، صوبائی ومقامی رہنمائوں کے علاوہ دیگر سیاسی، سماجی جماعتوں کے قائدین نے خطاب کیا۔ میرپورخاص میں نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، حیدرآباد میں امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی، لاڑکانہ میں جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی صوبہ سندھ کاشف سعید شیخ، جیکب آباد میں حافظ نصراللہ چنا، شکارپور میں پروفیسر نظام الدین میمن، نوشہرو فیروز میں ممتازحسین سہتو،بدین میں مولانا عبدالقدوس احمدانی ، ٹنڈومحمد خان میں نواب مجاہد بلوچ، خیر پور میں مولانا حزب اللہ جکھرو، ٹھٹھہ میں آفتاب ملک ،کندھ کوٹ میںعبدالحفیظ بجارانی ، شہداد پور میں حافظ طاہر مجید ، محمد افضال آرائیں اور گھوٹکی میں محمد حسن کھوسہ نے یکجہتی کشمیر ریلیوں کی قیادت کی اور شرکا سے خطاب کیا۔ اس موقع پر شرکا نے پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر ’’کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالااللہ، کشمیر بنے گا پاکستان‘‘کے نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے زبردست نعرے بازی بھی کی۔