اقوام متحدہ تنازع کشمیر پر اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے ، شاہ محمود

335

اسلام آباد(اے پی پی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جنوبی ایشیامیں پائیدار امن وسلامتی کے قیام کے لیے تنازع جموں وکشمیر کے منصفانہ حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بامعنی اور نتیجہ خیز ربط وتعلق استوار کرنے کے لیے سازگار ماحول تشکیل دینے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے، اقوا م متحدہ تنازع جموں وکشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ہفتہ کو وزیر خارجہ نے یوم یک جہتی کشمیرکے تناظر میں اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھا ہے جس میں انہیں غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرتسلط جموں وکشمیر میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور خطے کے امن وسلامتی کے لیے لاحق مستقل خطرات سے آگاہ کیا گیا ہے۔اپنے خط میں وزیر خارجہ نے زور دیا کہ5 اگست 2019 کے غیرقانونی اور یک طرفہ بھارتی اقدامات ، جن میں زیرتسلط خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں بھی شامل ہیں، عالمی قانون، اقوام متحدہ کے منشور اورچوتھے جنیوا کنونشن سمیت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ وزیر خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں ، ماورائے عدالت اور جعلی مقابلوں میں شہادتوں کی حالیہ لہر کو اجاگر کیا۔ خط میں نشاندہی کی گئی کہ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر(او۔ایچ۔سی۔ایچ۔آر) کو غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آزادانہ تحقیقات کے لیے رسائی دینے سے انکار قابض وجابر حکومتوں کے اپنے جرائم کو چھپانے اورجوابدہی سے بچنے جیسا روایتی ہتھکنڈا ہے۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے آرایس ایس،بی جے پی کی قیادت کی طرف سے پاکستان کے خلاف جنگی جنون کو تیز کرنے اور فوجی جارحیت کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے داخلی سطح پر سیاسی حمایت کے حصول کے لیے فالس فلیگ آپریشنز کے ڈھونگ رچانے کے ماضی کے بھارتی طرز عمل کو بیان کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بھارت انتخابی مفادات کے حصول کے لیے ایسا عاقبت نااندیشانہ رویہ پھر سے اختیار کرسکتا ہے۔ وزیر خارجہ کے خط میں پاکستان کی اس خواہش کا اعادہ کیاگیا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔