وزیراعظم اور چینی صدر کا سی پیک کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق

636

بیجنگ: پاکستان اور چین نے خطہ کے امن، استحکام اور ترقی کیلئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا، دونوں ممالک نے افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری پر فوری اقدامات پر زور دیا ہے۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابقوزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ سے بیجنگ میں عظیم عوامی ہال میں ملاقات کی، دونوں رہنماؤں نے پاک۔چین دوطرفہ تعاون کا تفصیلی جائزہ لیا اور خوشگوار ماحول میں علاقائی اور عالمی اہمیت کے باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ میں 24ویں اولمپک سرمائی گیمز کی کامیاب میزبانی پر چین کی قیادت اور عوام کو مبارکباد دی اور چین کے نئے سال کے آغاز پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کا ثابت قدم دوست، قابل بھروسہ حامی اور مضبوط بھائی ہے، پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار سٹرٹیجک تعاون پر مبنی شراکت داری نے ہمیشہ آزمائش کا مقابلہ کیا اور دونوں ممالک اپنے وژن، خوشحالی، ترقی اور امن و استحکام کی مشترکہ خواہش کو عملی جامہ پہنانے کیلئے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو عوام کے محور پر مبنی جیواکنامکس سوچ اور ان کی حکومت کی پاکستان میں پائیدار ترقی، صنعتی ترقی، زراعت میں جدت لانے اور علاقائی رابطہ سے متعلق پالیسیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے چین کے تعاون اور مدد کی تعریف کی جس میں سی پیک کی اعلیٰ معیاری ترقی سے فائدہ اٹھایا گیا ہے۔ وزیراعظم نے سی پیک کے دوسرے مرحلہ میں چینی سرمایہ کاری میں اضافہ کا خیرمقدم کیا جس کا محور انڈسٹریلائزیشن اور عوام کے معیار زندگی میں بہتری ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر کو دنیا میں بڑھتی ہوئی قطبیت سے آگاہ کیا جس سے عالمی ترقیاتی اہداف کے حصول اور ترقی پذیر ممالک کیلئے سنگین خطرات پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی، صحت، قدرتی آفات اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات جیسے چیلنجز کو بھی اجاگر کیا جن سےصرف اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کے مطابق تمام ممالک کے غیر مشروط تعاون سے نمٹا جا سکتا ہے، اس سلسلہ میں انہوں نے چینی صدر کے بیلٹ اینڈ روڈ اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹیو کو سراہا جو کہ پائیدار ترقی اور اہداف کی کامیابی کیلئے اجتماعی اقدام قرار دیا جاتا ہے۔

وزیراعظم نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں مسلسل مظالم اور ہندوتوا ذہنیت پر مبنی آر ایس ایس، بی جے پی کے اقلیتوں کے خلاف ظلم و ستم کو اجاگر کیا جو کہ علاقائی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مسلسل فوج کشی علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان شراکت داری خطہ میں امن و استحکام کا سہارا ہے۔

انہوں نے چین کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری، علاقائی سالمیت، آزادی اور قومی ترقی کیلئے غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔ وزیراعظم عمران خان نے تمام اہم امور پر چین کی مکمل حمایت کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ فریقین نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان سے خطہ میں معاشی ترقی اور روابط کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کیلئے افغانستان کی فوری مدد کرے۔

دونوں رہنماؤں نے صنعتی، خلائی اور ویکسین کی فراہمی سمیت کئی معاہدوں پر دستخط کو سراہا، جبکہ نئے دور میں مشترکہ مستقبل کیلئے پاک۔چین کمیونٹی کی تعمیر کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے چین کے صدر شی جن پنگ کو دورہ پاکستان کی بھی دعوت دی۔