وزیر اعظم چین پہنچ گئے ۔ مدد مانگنے آئے ہیں ، شوکت ترین

320
وزیراعظم عمران خان کابیجنگ ائرپورٹ پر چین کے نائب وزیر خارجہ ووجیانگ ہائو استقبال کررہے ہیں

بیجنگ اسلام آباد(نمائندہ جسارت+اے پی پی) وزیر اعظم عمران خان وفاقی وزراء کے ہمراہ چین پہنچ گئے۔ چین کے نائب وزیر خارجہ اور چین میں تعینات پاکستانی سفیر معین الحق نے وزیر اعظم سمیت دیگر مہمانوں کا بیجنگ کے ہوائی اڈے پر پرتپاک استقبال کیا۔ عمران خان 4 روز تک چین میں قیام کریں گے، ان کے ہمراہ وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر اطلاعات فواد چودھری، مشیر قومی سلامتی معید یوسف، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی چین پاکستان اقتصادی راہداری خالد منصور ہیں۔وزیراعظم چین میں سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گے، وہ چینی صدر شی جن پنگ اور چینی وزیراعظم سے اہم ملاقاتیں کریں گے، اور اس کے علاوہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والے چینی سرمایہ کاروں کے وفود سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔چین روانگی سے قبل وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہم چین سے مدد طلب کرنے کے لیے جارہے ہیں جہاں ہم کہیں گے کہ آپ اپنی صنعتیں بیرون ملک لے جارہے ہیں اپنی صنعتیں پاکستان میں بھی لائیں۔ان کا کہنا تھا کہ چین کادورہ ہمارے کے لیے سیاسی و معاشی لحاظ سے انتہائی اہم ہے،، اگر چین خصوصی قتصادی زونز میں پنی انڈسٹری منتقل کرتا ہے تو یہ دونوں کے لیے بہترین ثابت ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ کہ عمران خان چین سے ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان میں بھی چین سے مدد فراہم کرنے کا کہیں گے، زراعت ہماری معیشت کا اہم جزو ہے، زراعت سے ہی ہماری معیشت ترقی کرتی ہے۔علاوہ ازیں شوکت ترین نے بلوم برگ کوانٹرویودیتے ہوئے کہا کہ5سے لے کر6فیصد کی پائیدارنموکی صورت میں پاکستان کوآئی ایم ایف کے ایک اورپروگرام کی ضرورت نہیں ہوگی، ملک جامع اورپائیداربڑھوتری کی راہ پرگامزن ہے، حکومت بچت اورکفایت شعاری پریقین رکھتی ہے اورآنے والے بجٹ میں ہم اپنے اخراجات پرقابو پانے کی کوشش کریں گے۔