کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ گوادر اور کراچی کے پرامن وکامیاب دھرنوں نے عوام کو اپنے حق کے لیے کھڑا ہونے کا سلیقہ سکھایا ہے ،حکمرانوں کی بے حسی کی وجہ سے عوام اپنے جائز حق کے لیے بھی احتجاج کرنے پر مجبور ہیں،حکمران ملک وملت کے مفادات کے بجائے ذاتی مفادات کی تکمیل اور غیروں کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں مصروف ہیں، مہنگائی ،سودی نظام معیشت ،منی بجٹ، بے دینی کو فروغ اوراسٹیٹ بینک ترمیمی بل اس کی واضح مثالیں ہیں۔ ملک چینی ،آٹا اور کھاد چور مافیا کے نرغے میں ہے، مہنگائی کے خاتمے، معیشت کی بحالی سمیت تمام مسائل کا حل دیانتدار قیادت اور اسلامی نظام کا نفاذ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قبا آڈیٹوریم میں صوبائی نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالکبیر شاکر کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے بات چیت کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ وبلوچستان کے مسائل ودکھ درد ایک جیسے ہیں،قدرتی وسائل اور زراعت کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود عوام غربت وافلاس اور محرومیوں کا شکار ہیں۔ صوبائی امیر نے تھر میں کوئلے کے مزید ذخائر نکل آنے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ اس کے ثمرات مقامی لوگوں کو ملنے چاہئیں مگر بدقسمتی سے تھر میں دوسری کوئلے کی کان کی کامیابی کے باوجود تھر کی 20لاکھ آبادی بدستور بنیادی سہولیات سے محروم ہے یہی صورتحال سندھ میں سب سے زیادہ تیل وگیس نکلنے والے اضلاع کی ہے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اربوں روپے کی رائلٹی عوام کی فلاح وبہبود کے بجائے منتخب نمائندوں کی جیب اور مقامی انتظامیہ کی کرپشن کی نظر ہوجاتی ہے۔ اس موقع پر صوبائی نائب قیم ملک آفتاب احمد، مولانا عبدالحمید منصوری ودیگر موجود تھے۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سندھ نے گھوٹکی میں دیوان ستن لال کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات اور ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔