اپوزیشن اور حکومتی گٹھ جوڑ نے ملکی سالمیت کو خطرے سے دو چار کردیا،سراج الحق

332
دئرپائن: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق جامعہ احیاالعلوم میں تقریب تکمیل بخاری شریف سے خطاب کررہے ہیں

دیر / لاہور(نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ایما پر اپوزیشن اور حکومتی گٹھ جوڑ نے ملکی سا لمیت کو خطرے سے دوچار کر دیا۔ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری ختم کرنے سے ملک میں مہنگا ئی اور بے روز گاری کا نیا سیلاب آئے گا ۔ حکمران اشرافیہ نے قائداعظم کے قائم کردہ بینک کی خود مختاری ختم کرکے ملک میں معاشی تباہی کے دروازے کھول دیے ۔ جماعت اسلامی کی ایک سو ایک دھرنوں کی ملک گیر تحریک کرپٹ نظام اور اس کے رکھوالوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی۔ حکومت آٹا، چینی، گھی، دالوں کی قیمت میں 50 فیصدکمی کرے۔ پیٹرول، بجلی، گیس اور ادویات کی قیمتیں کم نہ ہوئیں تو مارچ میں فیصلہ کن اسلام آباد مارچ ہوگا۔ حکمران جان لیں قوم آئی ایم ایف کی غلامی کے لیے تیار نہیں۔ ملکی ادارے، اسٹیٹ بینک بیچنے والوں کو عوام کو جواب دینا پڑے گا۔ وزیراعظم کو ایک کروڑ نوکریوں اور 10 لاکھ گھر تعمیر کرنے کاوعدہ یاد دلاتا ہوں۔ جھوٹ اور یوٹرنز کی سیاست نے ملک تباہ کردیا۔ حکمران نااہل ہیں، قبول کریں کہ انہوں نے نوجوانوں کو دھوکا دیا، قوم سے فریب کیا۔ ریاست مدینہ کے نام پر شعائر اسلام کا مذاق اڑایا گیا۔ سودی معیشت اور سرمایہ دارانہ نظام ملک کے لیے عذاب بن گیا۔ بچہ بچہ ڈیڑھ لاکھ کا مقروض،50 ہزار ارب کے قرضوں کا پہاڑ قوم کے سر پر لاد دیا گیا۔ حکمران طبقہ عیاشیوں میں مصروف ہے، غریب اپنے بچے کو اسکول نہیں بھیج سکتا، بوڑھے والدین کا علاج نہیں کرا سکتا۔ ملک میں غریب اور امیر کے لیے الگ الگ نظام ہیں۔ 2فیصد کرپٹ اشرافیہ نے قائداعظم کے پاکستان کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ قوم اسلامی نظام کا مطالبہ کررہی ہے۔ ہمیں عدالتوں، ایوانوں، تعلیمی اداروں میں قرآن و سنت کا نظام متعارف کرانا ہوگا۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد قانون کی بالادستی اور ملک میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے ہے۔ 73ء کے آئین میں ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا مکمل روڈ میپ ہے۔ سابق اور موجودہ حکمرانوں نے آئین کو پامال اور ملکی خودمختاری اور سا لمیت کا سودا کیا۔ دینی مدارس، اسلامی اقدار اور نظر یے کے محافظ ادارے ہیں، جماعت اسلامی مدارس کی پشت بان ہے۔ 5عالمی طاقتوں نے دنیا کے 7ارب سے زاید انسانو ں کو اپنا غلام بنا ر کھا ہے۔انسانیت کی فلاح قرآن کے آفاقی نظام کو اپنانے میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ احیاالعلوم تیمر گرہ میں تقریب تکمیل بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر ضلع دیر پائین اعزازالملک افکاری، سابق ایم این اے جماعت اسلامی صاحبزادہ یعقوب خان، سابق ایم پی اے جماعت اسلامی سعید گُل بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مدرسے سے 35 طلبہ اور 35 طالبات نے بخاری شریف کی تکمیل کی سند حاصل کی۔ سراج الحق نے فارغ التحصیل طلبہ وطالبات کو مبارکباد دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ اپنے علاقوں میں دین کی روشنی پھیلائیں گے اور جماعت اسلامی کے پیغام اسلامی انقلاب کی ترویج کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی دینی و دنیاوی تعلیم میں فرق رکھنے کی روادار نہیں۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ مدارس یونیورسٹیوں اور یونیورسٹیاں مدارس کے طور پر کام کریں۔اللہ تعالیٰ کی مددونصرت اور عوام کی مدد سے اقتدار میں آکر ملک میں یکساں تعلیمی نصاب اور نظام قائم کریں گے۔ تعلیمی نظام کو جدید بھی بنایا جائے گا اور اسے اسلامی خطوط پر استوار بھی کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مدارس کو بھی بجٹ میں اسی طرح فنڈ دے جیسے دیگر تعلیمی اداروں کو دیے جاتے ہیں۔ مدارس ملک میں اسلام کے قلعے ہیں، ان کے خلاف سازشیں کسی طور پر قبول نہیں۔سراج الحق نے کہا کہ 73برس میں ایک دن بھی ملک میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو ایک دفعہ پھر صدارتی نظام کے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا ہے، حکمران طبقہ ایسے شوشے اپنی نااہلی چھپانے کے لیے چھوڑتا ہے۔ موجودہ حکومت نے ملک تباہ کیا اور نام نہاد بڑی اپوزیشن نے حکومت کو سپورٹ کیا۔ وقت آگیا ہے کہ استعمار کے تابعداروں کو پرامن عوامی جدوجہد سے گھر بھیجا جائے۔ انہوں نے قوم سے اپیل کی کہ جماعت اسلامی کے6 فروری سے شروع ہونے والے دھرنوں میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں تاکہ ملک میں اسلامی نظام کی بنیاد رکھی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تمام جدوجہد قوم کی ترقی و خوشحالی کے لیے ہے۔ تمام حکمران جماعتیں بری طرح ایکسپوز ہوگئیں اب ملک و قوم کا مستقبل جماعت اسلامی سے وابستہ ہے۔