عدالت عظمیٰ نے سندھ حکومت اور سندھ ویج بورڈ کو دو ماہ کے اندر اندر بالغ اور نابالغ غیر تربیت یافتہ مزدوروں کی کم سے کم اجرت مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے نئی اجرت کے تعین تک صوبے میں اس کیٹگری کے مزدور کوکم سے کم 19ہزار روپے ماہانہ اجرت ادا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز حکومت سندھ کی جانب سے مزدوروں کی کم سے کم اجرت 25 ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کے خلاف دائر کی گئی فیڈریشن آف چیمبرز اینڈ کامرس اور مختلف دیگرکمپنیوں کی درخواستوں کی سماعت کی تو فاضل عدالت نے بین الصوبائی آرگنائزیشن کی درخواست کو اس مقدمہ سے الگ کرتے ہوئے قرار دیا کہ وفاقی حکومت کے قانون کے صوبائی صنعتوں پر اطلاق کا الگ سے جائزہ لیا جائے گا۔ عدالت نے سندھ ویج بورڈ کی تجویز کردہ کم سے کم 19 ہزار رو پیہ کی اجرت ادا کرنے کا حکم دیا اور قرار دیا کہ سندھ میں تمام انڈسٹریل اور کمرشل ملازمین کو کم سے کم 19 ہزار روپیہ اجرت ادا کی جائے۔