سندھ کو ڈاکو چلارہے ہیں،کراچی کی ترقی کیلئے پیپلزپارٹی کو فارغ کرنا ہوگا،اسد عمر

589
کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پریس کانفرنس کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل و وفاقی وزیر اسد عمر نے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے اور صوبے بھر میں عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ اسد عمر نے کہا کہ 14 سال سے پورا صوبہ ڈاکو چلا رہے ہیں۔عمران خان کی ہدایات ہیں کہ سندھ میں ہر صورت ڈاکو راج کا خاتمہ کیا جائے۔ سندھ کو اس ڈاکو راج سے آزادی دلوائیں گے۔ سندھ میں ناامیدی کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ منگل کو کے فور کی حتمی منظوری کے بعد اس پر کام شروع ہوجائے گا۔علی زیدی نے کہا کہ کراچی کے حالات ٹھیک نہ ہوں تو پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوتا ہے۔کراچی کو ٹھیک کرنے کے لیے زرداری مافیا کو گھر بھیجنا ہوگا۔ 2023 میں سندھ حکومت تحریک انصاف بنائے گی۔ 26 فروری کوپی ٹی آئی کے تحت گھوٹکی سے کراچی تک مارچ میں پارٹی کی مرکزی قیادت شرکت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی وزیر علی زیدی کے ہمراہ اتوار کوکراچی میں پی ٹی آٹی کی صوبائی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا۔قبل ازیں پی ٹی آئی سندھ کے صدر و وفاقی وزیر علی زیدی کی سربراہی میں صوبہ سندھ کی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقدہوا۔اجلاس میں اسد عمر نے ارکان سے تنظیمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا ، اجلاس میں گھوٹکی سے کراچی مارچ کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئیاور سندھ کے بلدیاتی کالے قانون کے خلاف بھرپور تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ 2023 ء میں سندھ میں پی ٹی آئی کی حکومت بننے جارہی ہے.بہت ہی مربوط طریقے سے تنظیم پر کام شروع ہو چکا ہے،سندھ کے عوام کو دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے،صحت ایک بنیادی ضرورت ہے جس کے لیے کے پی کے اور پنجاب نے اس پر کام کرلیا ہے،سندھ حکومت اس پر کچھ کرنے کے لیے تیار نہیں۔ اسد عمر نے کہا کہ سندھ حکومت نے نوجوان کی امید ختم کردی ہے۔ سندھ میں پرچی پر نوکریاں ملتی ہیں۔چھوٹے کاشتکاروں کو پانی کے لیے ترسا دیا ہے۔ 14 سال سے پورا صوبہ ڈاکو چلا رہے ہیں۔عمران خان کی ہدایات ہیں کہ سندھ میں ہر صورت میں ڈاکو راج کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ کے عوام کو ڈاکو راج سے نجات دلوا کر انہیں بنیادی حقوق فراہم کرنے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ کوآپریٹو مارکیٹ کا معاملہ سندھ اسمبلی میں اٹھائیں گے۔سندھ کے ہر شہری کے دروازے پر دستک دینے جارہے ہیں۔سندھ میں نا امیدی کا وقت ختم ہو چکا ہے۔کے فور میں تاخیر کی ذمے دار سندھ حکومت ہے۔پرسوں کی میٹنگ میں کے فور کی حتمی منظوری کے بعد اس پر کام شروع ہوجائے گا۔ اسد عمرنے کہا کہ آئین کے 140اے کے مطابق کراچی کی حکومت با اختیار ہوگی۔تحریک انصاف کا میئر کراچی میں وہ کام کرائے گا جو سندھ حکومت نہیں کر سکی۔وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ یہاں پر کوئی سیاسی جماعت حکومت نہیں کررہی ہے۔ یہاں زرداری مافیا ہے۔زرداری مافیا نے اپنے منشی کو سی ایم بنایا ہوا ہے۔ہم نے سندھ کے مختلف شہروں کا دورہ کیا۔ہم حیران ہیں کہ سندھ کے عوام کے ساتھ کیا سلوک کیا جارہا ہے۔جمہوریت کا سبق دینے والوں نے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا کوئی رکن کمیٹی کا رکن نہیں رکھا۔بلاول کو قومی اسمبلی کو ہیومن رائٹس کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہوا ہے۔ان کے صوبے میں سب سے زیادہ ہیومن رائٹس کے خلاف کام ہوتا ہے۔اب ہمیں سندھ کے لوگوں کو بتانا ہے کہ عمران خان ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ہم نے بلاول کو بتا دیا ہے کہ ہم 26 فروری کو گھوٹکی سے کراچی مارچ کرنے جارہے ہیں۔مارچ میں شاہ محمود قریشی صاحب خصوصی شرکت کریں گے۔علی زیدی نے کہا کہ کراچی کے حالات ٹھیک نہ ہوں تو پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوتا ہے۔کراچی کو ٹھیک کرنے کے لیے زرداری مافیا کو گھر بھیجنا ہوگا۔2023 میں سندھ حکومت تحریک انصاف بنائے گی۔