چین نے اپنے خلائی پروگرام کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کر دیا 

335

بیجنگ: چین کی ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس نے جمعہ کے روز ملک کے خلائی پروگرام کے حوالے سے ایک وائٹ پیپر بعنوان “چین کا خلائی پروگرام 2021 کے تناظر میں” جاری کیا۔ وائٹ پیپر میں چین کے خلائی مقاصد، اصولوں، پالیسیوں ، اقدامات اور خلائی تحقیق میں تعاون پر مبنی نقطہ نظر کا تعارف کرایا گیا ہے۔

دستاویز میں خلائی سائنس، خلائی ٹیکنالوجی اور خلائی اطلاق میں چین کی کامیابیوں کا خلاصہ بیان کیا گیا ہے۔وائٹ پیپر کے مطابق چین کی خلائی صنعت مجموعی قومی حکمت عملی کا ایک اہم عنصر ہے، اور چین پرامن مقاصد کے لیے بیرونی خلا کی جستجو اور استعمال کے اصول کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔2016 کے بعد سے چین کی خلائی صنعت میں اہم کامیابیوں میں خلائی ڈھانچے میں مسلسل بہتری، بے ڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم کی تکمیل اور آپریشن، ہائی ریزولوشن ارتھ آبزرویشن سسٹم کی تکمیل، سیٹلائٹ کی مواصلاتی اور نشریاتی خدماتی صلاحیت میں مسلسل بہتری ، چاند پر تحقیقی منصوبے کے آخری مرحلے کا اختتام، خلائی اسٹیشن کی تعمیر کے پہلے مرحلے کے ساتھ ساتھ تھیان وین۔ون کی لینڈنگ اور مریخ کی کھوج شامل ہیں۔

ان کامیابیوں کی بنیاد پر آئندہ پانچ سالوں کے لیے خلائی نقل و حمل کے نظام، خلائی انفراسٹرکچر، انسان بردار خلائی مشنز ، گہری خلائی تحقیق، خلائی لانچنگ سائٹس اور ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اور کمانڈ، نئی ٹیکنالوجیز پر تجربات، ماحولیاتی گورننس اور خلا سے متعلق اہم شعبہ جات پر توجہ مرکوز کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

وائٹ پیپر کے مطابق چین سیٹلائٹ کے ساتھ عوامی خدمات کو مزید فروغ دے گا اور خلائی ایپلی کیشن انڈسٹری کو وسعت دے گا۔چین خلائی سائنس پر تحقیق جاری رکھے گا، جس میں خلائی کشش ثقل کی لہروں کا پتہ لگانے کے لیے سیٹلائٹ کی تحقیق اور ترقی، آئن اسٹائن پروب سیٹلائٹ، اور جدید خلائی بنیاد پر شمسی آبزرویٹری شامل ہے۔وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ چین تمام ممالک سے برابری، باہمی مفاد، پرامن استعمال اور جامع ترقی کی بنیاد پر خلائی شعبے میں گہرے تبادلے اور تعاون کا مطالبہ کرتا ہے۔

چین اور بیرونی ممالک کے درمیان خلابازوں کی تربیت، مشترکہ خلائی مشنز اور دیگر شعبوں میں مزید تعاون کو فروغ دیا جائے گا ہوگا۔ چین بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن کے منصوبے میں تعاون کو مضبوط بنائے گا۔اطلاعات کے مطابق خلائی سرگرمیوں کے حوالے سے یہ چین کا پانچواں وائٹ پیپر ہے۔اس سے قبل چین نے 2000، 2006، 2011 اور 2016 میں خلائی سرگرمیوں پر وائٹ پیپر جاری کیے تھے۔