اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں غریب کے خاتمے کے لیے چین کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔
چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمارے تعلقات مثالی ہیں، چین نے 40 سال محنت کی اور قوم کو غربت سے نکالا، میں پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے چین اصول سے رہنمائی لیتا ہوں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری معیشت پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی، پاکستان چاہتا ہے پیداوار بڑھائے اور زراعت کو بہتر کرے، زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبے میں چین سے معاونت کے خواہاں ہیں، ہم نے معیشت کو بہتر کرنے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے، جب تک دولت نہیں بڑھتی غربت کم نہیں کی جاسکتی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم 3 تا 5 فروری چین کا دورہ کریں گے
افغانستان کی صورتِ حال پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی مدد کرے اور انسانی بحران سے بچانے میں تعاون کرے، افغانستان سے مغربی افواج کے انخلا کے بعد وہاں انسانی بحران کا خدشہ پیدا ہوا، افغانستان 40 سال مشکل میں رہا اور اسے میدان جنگ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے انخلا سے افغانستان میں خانہ جنگی کا آغاز ہوا، اگر افغانستان کی مدد نہ کی گئی تو وہاں پھر افراتفری اور انتشار ہوگا۔
وزیراعظم نے انٹرویو میں مقبوضہ کمشیر کے حوالے سے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم پر خاموشی توڑے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا کا انسانی حقوق کے حوالے سے دہرا معیار ہے، سنکیانگ کی تو بات کرتے ہیں لیکن کشمیر میں ظلم کا تذکرہ تک نہیں کیا جاتا، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ایک کھلی جیل بنا دیا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔
انٹرویو میں وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ چین کھیلوں میں آگے نہیں تھا مگر آج وہاں ترجیح دی جارہی ہے، خنجراب پاس کے قریب پاکستان اور چین میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے خواہاں ہیں، خیبرپختون خوا میں گلگت سمیت دیگر علاقے کھیل کے لیے بہترین ہیں۔