لاہور ( مانیٹرنگ ڈیسک) سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ توقیرضیاءنے انکشافات کیا ہے کہ ایم کیوایم کے کراچی کو جناح پور بنانے کے نقشے کی رپورٹ نواز شریف نے مسترد کی ، سانحہ لیاقت باغ کے دن بی بی نے رحمان ملک کو کہہ کر مجھے دوسری گاڑی میں بٹھایا، فرحت اللہ بابر ، رحمان ملک اوربابراعوان بھی اسی گاڑی میں تھے ، یہ توپتہ نہیں کس نے مارا مگر یہ بات درست نہیں کہ ہماری گاڑی غائب ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سابق چیئرمین پی سی بی اور کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ر توقیرضیا نے کہا کہ انٹیلی جنس نے ایم کیوایم کے کراچی کو جناح پور بنانے کے نقشے کی رپورٹ دی تو نوازشریف نے رپورٹ مسترد کی اور کہا کیوں ایک گروپ سے لڑائی کریں؟ نوازشریف نے جنرل آصف نواز کو مری میں مہنگی ترین کار کی آفرکی ، جس پر جنرل آصف نے انکارکیا اور کہا یہ کس قسم کے لوگ ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری غلطی سمجھیں یا بے نظیر بھٹو کا اصرار کہ کچھ عرصے کے لیے پیپلز پارٹی جوائن کی کیوں کہ بی بی سمجھتی تھیں کہ جنرل کیانی اور طارق مجید میرے ماتحت رہے ہیں اس لیے انہوں نے پارٹی میں شمولیت کا اصرارکیا کیوں کہ میرے ذریعے محترمہ فوج کو کنٹرول کرنا چاہتی تھیں۔ سانحہ لیاقت باغ سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے توقیرضیاءنے کہا کہ 27 دسمبرکو بے نظیر نے رحمان ملک کو کہہ کر مجھے دوسری گاڑی میں بٹھایا ، فرحت اللہ بابر ، رحمان ملک اوربابراعوان بھی اسی گاڑی میں تھے ، یہ توپتہ نہیں کس نے مارا مگر یہ بات درست نہیں ہے کہ ہماری گاڑی غائب ہوگئی ، ہماری گاڑی پیچھے نہیں بلکہ آگے تھی اور دھماکا ہوا تومیں نے کہا گاڑی روکو ، ہمارے آگے پولیس وین تھی جوایسے بھاگی جیسے گدھے کے سر سے سینگ غائب ہوتے ہیں ، میں نے کہا دھماکا دور نہیں ہوا کچھ دیر رکیں لیکن پھرہمیں کہا گیا بی بی محفوظ ہیں تاہم جب زرداری ہاو¿س پہنچے تو فرحت اللہ بابر نے بتایا بی بی زخمی ہیں انہیں ہسپتال لے گئے ہیں ، تب تک ہماری بلٹ پروف کار وہاں سے غائب ہوچکی تھی جس کی وجہ سے ہم نجی کار پر ہسپتال پہنچے لیکن بی بی پہلے ہی وفات پاچکی تھیں۔