اسلام آباد (آن لائن) عدالت عظمیٰ نے شاہ زیب قتل کیس کے مجرم شاہ رخ جتوئی اور دیگر مجرموں کی عمر قید کی سزا کیخلاف دائر اپیلوں پر سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔ بدھ کوجسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے اپیلوں پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز پرجسٹس جمال خان مندو خیل نے استفسار کیا کہ شاہ رخ جتوئی کی صحت کیسی ہے،شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہے یا کہیں اور ہے۔ جس پر شاہ رخ جتوئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ شاہ رخ جتوئی جیل میں ہی ہے۔ اس دوران کیس میں شریک ملزم غلام مرتضیٰ کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے مؤقف اپنایا کہ شاہ رخ جتوئی کے علاج کی خبریں ہی تو آڑے آ گئی ہیں، 7سال پہلے صلح ہوچکی لیکن کیس کا تعین اب میڈیا کرتا ہے۔ اس موقع پر جسٹس جمال خان مندو خیل نے وکیل اعظم نذیر تارڑ کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ میڈیا آپ پر اثرانداز ہو سکتا ہے لیکن عدالت پر نہیں،ایسی بات نہ کریں جو حقیقت کے منافی ہوں۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ مقدمات ری شیڈیول ہونے کی وجہ سے اس کیس کی فائل نہیں پڑھ سکا، تمام نکات کا آئندہ سماعت پر جائزہ لیں گے۔ عدالت عظمی نے اپیلوں پر سماعت 3 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔