گھوٹکی دہشت گردی، ہلاک ملزم قانون کا طالبعلم، دوسرا ملائیشیا پلٹ تھا

195

گھوٹکی(مانیٹرنگ ڈیسک)سندھ کے ضلع گھوٹکی میں اوباڑو کے قریب پولیس کارروائی کے دوران مبینہ طور پر خود کو دھماکے سے اڑانے والے ملزمان میں سے ایک قانون کا طالب علم جبکہ دوسرا ملیشیا پلٹ تھا۔ تفتیشی ذرائع کا بتانا ہے کہ ہلاک ہونے والا ایک ملزم امام الدین پتافی خیرپور میرس کے مدرسے میں طالبعلم رہا، ملزم کے والد مقامی ہائی اسکول میں عربی ٹیچر ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق امام الدین پتافی خیر پور کی شاہ عبداللطیف بھٹائی یونیورسٹی میں ایل ایل بی کا سال دوئم طالبعلم تھا، اس کی ایک بہن کراچی میں فیشن ڈیزائننگ کر رہی ہے، امام دین 25 دسمبر کو اسی کے پاس کراچی آیا اور 3 دن رہ کر واپس چلا گیا تھا۔ تفتیشی ذرائع کا بتانا ہے کہ دوسرا ہلاک ملزم عبدالحمید عرف بلال سال 2019 میں ملائیشیا سے وطن واپس آیا، وطن واپسی پر عبدالحمید کچھ دن رحیم یار خان میں اپنے گاؤں ظاہر پیر قیام کرکے فیملی کیساتھ افغانستان چلا گیا تھا۔تفتیشی ذرائع کے مطابق عبدالحمید ملک اسحاق گروپ سے منسلک رہا، دونوں ملزمان کے بارے میں رپورٹ ہیں کہ وہ بلوچستان کے شرپسند گروپوں سے جڑے ہوئے تھے، ہلاک ہونے والے عبدالحمید عرف بلال کا کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے۔تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ملزم سال 2006 سے تھانہ ظاہر پیر اور 2011 کے مقدمے میں اْچ شریف پولیس کو مطلوب تھا، محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے ملزم کا نام 2014 میں فورتھ شیڈول میں شامل کیا گیا تھاتاہم فورتھ شیڈول میں نام شامل ہونے سے پہلے ہی ملزم بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔دوسری جانب ہلاک ہونے والے ملزم امام دین کے اسکول ٹیچر والد نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنے بیٹے کو بے گناہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ امام دین کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں تھا، ان کے خلاف آج تک کسی تھانے میں کوئی رپورٹ درج نہیں۔پولیس حکام کے مطابق سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو میں لانگھو روڑ پر چند روز قبل 2 مبینہ دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا تھا۔ ایس ایس پی گھوٹکی اظہر مغل کے مطابق تعاقب کے دوران دہشت گردوں نے فائرنگ کی اور پولیس پر دستی بم سے حملہ کیا لیکن گھیرے میں آنے اور گولیاں ختم ہونے پر انہوں نے خود کو دھماکے سے اْڑا لیا تھا۔