ناقص گوشت منرل واٹر کی فروخت کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں،  چیف جسٹس  آزاد جموں وکشمیر

223

میرپور:آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس راجہ محمد سعید اکرم نے کہا کہ کیمیکل  ملاوٹ شدہ ناقص اور مضر صحت دودھ سمیت ناقص گوشت منرل واٹر کی فروخت کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں اپنے ذاتی لالچ کی خاطر انسانی صحت سے کھلواڑ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں ان کے خلاف ریاست کے چوتھے ستون میڈیا سے وابستہ صحافیوں کو اس مافیا کے خلاف بھرپور جہاد کرتے ہوئے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کو سپریم کورٹ کی  رہنمائی کرتے ہوئے نشاندہی کرنی چاہیے تاکہ قوم کا مستقبل بچوں اور نوجوانوں کو محفوظ بنانے کے لیے اعلی عدلیہ اور صحافی اپنا کلیدی کردار ادا کر سکیں   کشمیر پریس کلب میرپور کے نومنتخب صدر ظفر مغل کی قیادت میں ملنے والے عہدیداران کے وفد سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا  اس موقع پر کے پی سی کے نائب صدر راشد بشیر سیکرٹری جنرل محمد خلیل چوہان اور سیکرٹری مالیات زاہد بشیر چوہدری بھی موجود تھے  چیف جسٹس آزادجموں کشمیر مسٹر جسٹس راجہ محمد سعید اکرم نے کہا کہ میرپور آزاد کشمیر کا بڑا شہر ہیجو کہ متاثرین منگلا ڈیم اور کشمیری تارکین وطن کا شہر ہے لیکن پنجاب سے یہاں لایا جانے والا دودھ کسی طرح بھی درست نہ ہونے کی شکایات بڑھ رہی ہیں اسی طرح مضر صحت گوشت اور ناقص منرل واٹر کی سپلائی سے بھی عوام کی صحت متاثر ہونے کی بازگشت بڑھ رہی ہے جس کے پیش نظر ایک سٹیٹ آف دی آرٹ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کے لئے میرپور میں حکومت آزاد کشمیر سمیت کمشنر میرپور ڈویڑن اور ڈپٹی کمشنر میرپور کو واضح ہدایات جاری کردی گئی ہیں اسی طرح انتظامیہ سمیت میونسپل مجسٹریٹ کو بھی انسانیت دشمن  اس معافیا کو نکیل ڈالنے اور فوڈ اتھارٹی کے قوانین کے تحت سفید دودھ نما زہر ، ناقص مضر صحت گوشت اور ناقص منرل واٹر کی فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی  ہدایات دی گئی ہیں انہوں نے کہا کہ دارالحکومت مظفر آباد میں صحافی برادری نے ملاوٹ فوڈ   مافیا کے خلاف بھرپور جہاد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا ہے جو کہ  قابل ستائش ہے انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے متعلقہ  ذمہ دار بھی اس مافیا سے اگر رعایت برتیں گے  تو ان کے خلاف بھی کارروائی ضابطہ عمل میں لائی جائے گی کیونکہ انسانی جانوں سے کھیلنے کی معاونت کرنے والوں سے فوڈ اتھارٹی ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جانا ضروری ہے اور میرپور کی ڈویڑنل اور ضلعی انتظامیہ کو اس بارے میں ہدایات بھی دے دی گئی ہیں۔