حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہاہے کہ ہم پورے ملک کو آباد کرنے والے کسان کو بھوکا نہیں دیکھ سکتے ،ہم کسانوں کا معاشی قتل برداشت نہیں کریں گے۔ معیشت کو بچانے کے لیے عمران خان کو بھگانا ہوگا، سلیکٹیڈ حکومت نے معیشت کی ریڑھ کی ہڈی زراعت کو تباہ کردیا ،عوام ہمارے ساتھ ہیں، جلد اسلام آباد پہنچ کر سلیکٹیڈ نظام کو ختم کرکے عوامی راج قائم کریں گے، آئندہ حیدرآباد کا میئر بھی پیپلز پارٹی کا جیالا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فتح چوک حیدرآباد میں کسان ٹریکٹر ریلی سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ریلی سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سابق وفاقی وزراءسید نوید قمر،سینیٹر مولا بخش چانڈیو، مخدوم رفیق الزماں،شرجیل انعام میمن، عاجز دھامراہ،جام خان شورو، امداد پتافی، عبدالجبار خان، صغیر قریشی اور دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ زرعی پالیسی پر توجہ نہ دی گئی تو آئندہ فوڈ سیکورٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے ،کسان ریلی غریبو ں کی آواز ہے، میں 27فروری کوکراچی سے مارچ شروع کروں گا،کھاد کا بحران گندم کی فصل کو تباہ کردے گا ۔بلاول زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی کسانوں اور مزدوروں کی جماعت ہے، یہ برسراقتدار آئیں گے تو غریب عوام کے مسائل حل ہو نگے ،ٹریکٹر ریلی غریب کسانوں کی آواز ہے، ہم متنبہ کرتے ہیں کہ ملک کی زرعی پالیسی پر توجہ دی جائے ورنہ مستقبل میں ملک کی فوڈ سیکورٹی کو نقصان ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ بعض عناصر لسانیت کو فروغ دیکر سندھ کا امن تباہ کرنا چاہتے ہیں ،میں سندھی، اردو اور پشتو بولنے والا ہو یا کوئی اور، ان سب کو اپنا بھائی سمجھتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں بلدیاتی قانون لایا گیا ہے اسے جو کالا قانون کہہ رہے ہیں ،آئندہ بلدیاتی انتخابات میں منہ کالا ہوگا اور حیدرآباد کا میئر بھی جیالا بنے گا ۔نئے بلدیاتی قانون کے تحت بلدیاتی اداروں کو پراپرٹی ٹیکس جمع کرنے کی اجازت ہو گی، اس رقم سے وہ اپنے شہروں میں نکاسی وفراہمی آب اور صحت و صفائی کے مسائل حل کرسکیں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب کرتے ہو ئے کہاکہ کسانوں کو کھاد کی13سو روپے والی بوری اب 3ہزار میں مل رہی ہے، ہم پر کھاد اسمگل کرنے کا بھونڈا الزام لگایا گیا ہے ،ہم نے سندھ میں مزدور کی کم سے کم تنخواہ 25ہزار روپے کرادی ہے اور ان کے مسائل کی طرح کسانوں کے مسائل بھی حل کریں گے۔ بدین، ٹھٹھہ، سجاول، ٹنڈ و محمد خان، ٹنڈو الہیار، مٹیاری،دادو، جام شورو اور حیدرآباد کے مختلف علاقوں سے بھی کسان ٹریکٹرریلیاں مرکزی ریلی میں شریک ہو ئیں ۔