سنگ دل حکمران بات نہیں سن رہے ٗ چیف جسٹس نوٹس لیں ٗ سراج الحق

323

امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف مرد وخواتین،بچے،بوڑھے،جوان 24دن سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن سندھ کے سنگ دل حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی،چیف جسٹس آف پاکستان اس سنگین مسئلے پر ازخود نوٹس لیں اور اہل کراچی کو انصاف دلوائیں،ان کے تمام مطالبات آئینی،قانونی وجائز ہیں، سندھ حکمران سن لیں اگر ان کی آواز نہیں سنی گئی تو نقصان انہی کا ہوگا،کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑنے پر جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن،پوری ٹیم کارکنوں اور اہل کراچی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،27فروری سے پہلے بلاول بھٹو نے بات نہیں سنی تو اندرون سندھ گوٹھوں کے عوام آپ کے گھروں اور دفترو ں کا رخ کریں گے، بلاول بھٹو دھرنے والوں کے مطالبات مان لیں اسی میں آپ کی بھلائی ہے،پیپلزپارٹی عوام کی آواز سن لے،ظالمانہ نظام نہیں چلے گا،کراچی کے معاملے میں پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم آپس میں ملے ہوئے ہیں،پی ٹی آئی،پیپلزپارٹی کے خلاف صرف ہوائی فائرنگ کرتی ہے،PDM فرینڈ لی اپوزیشن کررہی ہے، ان کو کراچی کے کروڑوں عوام کے مسائل نظر نہیں آتے،پیپلزپارٹی جماعت اسلامی کے مطالبات مان کر جمہوری ہونے کا ثبوت دے۔میئر کے پاس اختیارات نہیں ہوں گے تو عوام کو کیا جواب دے گااور مسائل کیسے حل کرے گا؟۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر دھرنے کے چوبیسویں روز جلسہ عام سے رات گئے خطاب کرتے ہوئے کیا۔جلسے سے نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو،صوبائی امیرمحمد حسین محنتی، امیرکراچی حافظ نعیم الرحمن،نائب امیرکراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، امیر ضلع باجوڑ سردار خان،امیر ضلع ملیر محمد اسلام،امیرضلع شمالی محمد یوسف،پاکستان اسٹیل مل کے سابق صدر زاہد عسکری،بلدیہ عظمیٰ کراچی میں جماعت اسلامی کے سابق پارلیمانی لیڈر جنید مکاتی ودیگر نے خطاب کیا۔جبکہ امیر ضلع جنوبی ورکن سندھ اسمبلی نے کالے بلدیاتی قانون اور کراچی کے مسائل،جائز حقوق کے حوالے سے قرارداد پیش کی جسے شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر منظور کیا۔سراج الحق نے مزیدکہاکہ جمہوریت کے نام لوگوں کے کندھوں پر سواری کرنے والے،کرپشن کے عالمی ریکارڈ بنارہے ہیں،جمہوریت کے نا م پر سیاست کرنے والے دیکھیں کہ جمہور کے مطالبات کیا ہیں، پیپلزپارٹی دیہی سندھ کے عوا م پر جاگیردارانہ اور وڈیرہ شاہی نظام کیوں مسلط ہے۔موجودہ حکومت نے ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بجائے اسٹیل مل کے 4ہزار سے زائد ملازمین کو ملازمتوں سے نکال دیا، مجھے امید ہے کہ بے روزگار کرنے والوں کو قبر میں بھی سکون نہیں ملے گا، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی دونوں کا وقت ا ب ختم ہوگیا، میں اب دونوں پارٹی سربراہان کو لندن کے کرکٹ گراؤنڈ میں کرکٹ کھیلتا دیکھ رہا ہوں۔اسد اللہ بھٹو نے کہاکہ آج جلسہ عام نے ثابت کردیاہے کہ 24دن سے جاری دھرنے  کی جدوجہد مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اور عوام اپنا حق لے کر رہیں گے،مراد علی شاہ نے کراچی کو تباہ کردیا اور کراچی ہی کیا لاڑکانہ کی حالت بھی ابتر ہے وہ لاڑکانہ کو بہتر نہیں کرسکے کراچی کو کیا بہتر کرلیں گے،ہماری جنگ دستور اور آئین پر عمل درآمد کی جدوجہد ہے،سندحکومت نے کالا قانون بنا کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے اور پیپلزپارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو سے بھی بے وفائی کی ہے کیونکہ ان کے دو رمیں میں 1972کے بلدیاتی نظام میں کراچی کو جو اختیارات دیے گئے تھے آج سب سلب کرلیے گئے ہیں۔محمد حسین محنتی نے کہاکہ جماعت اسلامی ظلم و ناانصافی کے خلاف میدان عمل میں موجود ہے، جماعت اسلامی ملک بھر میں 101دھرنے دے گی، کراچی میں بلدیاتی کالے قانون کے خلاف دھرنا 24روز سے جاری ہے، پیپلزپارٹی کے خلاف اندرون سندھ کے عوام بھی سراپا احتجاج ہیں، یہ جنگ کراچی سے کشمور تک جاری ہے اور عوام کے حقوق اور مسائل کے حل تک جدوجہدجاری رہے گی، سندھ حکومت ہوش کے ناخن لے عوام پر ظلم بند کرے اور کالا بلدیاتی قانون واپس لے۔