ریلوے پریم یونین کے رہنمائوں چیئرمین ضیاء الدین انصاری، صدر شیخ محمد انور، خیر محمد تونیو، خالد محمود چودھری نے سبی ٹرین حادثہ میں مسافروں کے زخمی ہونے پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کی بے لاگ اور غیر جانبدارانہ جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور انکوائری کے مکمل ہونے تک وزیر ریلوے اعظم سواتی سے استعفیٰ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی مخصوص سیکورٹی حالات کی وجہ سے ریلوے ٹریک کی حفاظت کے لیے پٹرولرز کی تعیناتی کی گئی تھی جو دن رات ریلوے ٹریک کی حفاظت پرمامور تھے مگر وزیرریلوے نے بیک جنبش قلم انہیں نوکریوں سے فارغ کردیا جس کی وجہ سے دہشت گرد کارروائیوں میں اضافہ ہوا، حالیہ حادثہ بھی دہشت گردوں کی طرف ریلوے ٹریک کو نقصان پہنچانے کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پٹرولرز کو نوکریوں سے فارغ کرنے پر سینیٹ میں بھی تحاریک پیش کی جاچکی ہیں، ریلوے ٹریک کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے لیے فوری طور پر پٹرولرز کو بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار ہونے والے حادثات کی وجہ سے ایک طرف تو سینکڑوں انسانی جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے تو دوسری طرف ریلوے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے۔ اس کی سراسر ذمہ داری ریلوے کی اعلیٰ انتظامیہ اور وزارت ریلوے کے سر جاتی ہے مگر ہمیشہ ریلوے کی نچلے درجہ کے ملازمین کو قربانی کا بکرا بنا کر فائلیں دبا لی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے اس دفعہ بھی ایسا ہی ہوگا اس لیے وزیراعظم خود بے لاگ اور غیر جانبدارانہ انکوائری کا علان کریں اور ذمہ داران کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے حادثات کی روک تھام ہو سکے۔ پریم یونین کے رہنمائوں نے کہا کہ ریلوے میں ہونے والے حادثات سے بچائو کے لیے فوری طورپر حفاظتی اقدامات کیے جائیں اور ریلوے کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی، موٹروے، میٹرو، اورنج ٹرین کے مساوی بجٹ اور توجہ دی جائے۔