او آئی سی مہمان 23 مارچ کو پاکستان آرہے ہیں، اپوزیشن لانگ مارچ کی تاریخ بدلے ،شیخ رشید

197

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ اور صدارتی نظام سے متعلق شور مچا ہواہے لیکن ایسی کوئی بھی تجویز ابھی تک وفاقی کابینہ میں نہیں آئی ہے ، اپوزیشن 23 مارچ کی بجائے 24 یا 27 مارچ کو لانگ مارچ کرے ، اپوزیشن کو خیال کرنا چاہیے کہ او آئی سی کے وز رائے خارجہ 23 مارچ کو پاکستان آ رہے ہیں اور وہ مسلح افواج کی پریڈ میں شریک ہوں گے ، ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی تھیں کہ وہ قبول نہیں کی جاسکتی، اگر ٹی ٹی پی قانون،آئین اور پاکستانی جھنڈے تلے آ ئے تو ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں آج افغانستان میں ماحول ہمارے خلاف نہیں ہے ۔

ہفتہ کو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے تمام اداروں کوالرٹ جاری کیا ہے، تمام اداروں کوکہا ہے جاگتے رہنا ہے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دی، جوہرٹان کے بعد انارکلی میں دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے، بی این اے ایک چھوٹا سا گروپ ہے، پتا نہیں ابھی بی ایل اے نے انارکلی حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے یا نہیں۔ دھماکے میں ایک آدمی کے پیچھے ہیں، ابھی کچھ نہیں کہنا چاہتا ورنہ شام کوبھارتی میڈیا میرے پیچھے پڑ جائے گا، دہشت گرد کے قدموں کے چاپ کے پیچھے چل رہے ہیں۔ اپوزیشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے دنوں اپوزیشن نے کہا اب دنوں کی بات ہے، عمران خان کہیں نہیں جارہا، عمران خان کی حکومت اپوزیشن کی جڑوں میں بیٹھ گئی ہے، جوکہہ رہے تھے حکومت جارہی ہے ان کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔ پیپلز پارٹی کی ٹریکٹر ریلی دراصل ریڑھا ریڑھی مارچ ہے۔

اپوزیشن کو تجویز دیتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اوآئی سی اجلاس 23 مارچ کو ہو گا، اپوزیشن 4 دن پہلے یا بعد میں احتجاج کرلے۔ اپوزیشن کوخود سوچنا چاہیے۔ اپوزیشن کے انجن میں دھواں پھنسا ہوا ہے، عدم اعتماد کی بات کرتے ہیں یہ منہ اورمسورکی دال؟ اپوزیشن والے کس منہ سے اسلام آباد آرہے ہیں، انہوں نے ملک کولوٹا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کومنظورہوا عمران خان پانچ سال پورے کرے گا، نا ہم جا رہے ہیں نا آپ اس قابل ہے کہ اسلام آباد آئیں گے، اگراپوزیشن نے کوئی ایسی غلطی کی توان کے گلے میں ڈھول ڈال کر پیٹا جائے گا، اپوزیشن بلاول کے ساتھ ملکراسلام آباد آجائے، اگریہ قانون کوہاتھ میں لیں گے تو پھرہم ان کوہاتھ میں لیں گے، ایمرجنسی، صدارتی نظام کا بڑا شورہے، کابینہ میں ابھی تک ایسی کوئی تجاویزنہیں آئی۔ اسلام آباد میں ناکوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں اسلام آباد کے ناکے بحال نہیں ہوسکتے۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی بھارت کواچھی نہیں لگتی، بھارت میں مسلمانوں کونشانہ بنایا جا رہا ہے، سیکولربھارت ختم ہو چکا، انتہا پسند بھارت بن چکا ہے۔ چین کی دوستی پرہمیں فخرہے، دنیا کی کوئی طاقت ہمیں چین سے دورنہیں کرسکتی۔ عالمی طاقتیں داسو، بھاشا، سی پیک کوروکنے کی سازشیں کر رہی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان سے متعلق بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی شرائط ناقابل قبول تھی اس لیے بات چیت آگے نہیں بڑھی، سیزفائر کالعدم ٹی ٹی پی نے خود توڑی، ٹی ٹی پی اگرلڑے گی توان سے لڑیں گے، اگرمذاکرات کریں گے تودروازے کھلے ہیں، پچھلے 3 ماہ میں دہشت گردی کی لہرمیں اضافہ ہوا ہے۔ این ڈی ایسراکوافغانستان میں شکست ہوئی، ان کے چھوٹے موٹے گروپس پاکستان میں دہشت گردی کی فضا بنانا چاہتے ہیں، دہشت گردوں کوشکست فاش ہو گی۔