اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں پولیس فائرنگ سے ایک نوجوان کی ہلاکت اوردوسرے کے زخمی ہونے کے مقدمہ میں نامزدملزم فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار سلمان خان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔
سپریم کورٹ نے 13 جنوری کو ہونے والی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کیخلاف کیس قتل بالسبب کا بنتا ہے قتل عمد یا قتل خطا کا نہیں،اور اس مقدمہ میں لگائی گئی دفعات قابل ضمانت ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملزم نے ضمانت کو ٹرائل میں تاخیر کیلئے استعمال کیا توضمانت منسوخ کی جا سکتی ہے، فیصلہ کے مطابق ایگل سلواڈ نے کوئٹہ کے علاقہ سریاب روڈمیں گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا تھا، گاڑی نہ روکنے پر پولیس نے فائرنگ کی جس سے فیضان نامی نوجوان جاں بحق ہوا۔
عدالت نے بلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا اورملزم سلمان احمد کو ایک لاکھ روپے کا مچلکہ ٹرائل کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیا یہ فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریر کیاہے جو دوصفحات پرمشتمل ہے عدالت نے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ اس فیصلے میں دی گئی آبزرویشنز سے متاثر ہوئے بغیر کیس کا فیصلہ کرے۔