کراچی (اے پی پی) پی ایس ایل 7 میں پاکستان کے 2 صف اول کے وکٹ کیپرز اپنی ٹیموں کی قیادت کریں گے ۔وکٹ کیپنگ کے بعد کپتانی کی مشترکہ ذمہ داری کے باعث ان دونوں کا ٹاکرا شائقینِ کرکٹ کی توجہ کا مرکز ہوگا۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد پاکستان کے سابق کپتان رہ چکے ہیں، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں ٹورنامنٹ کے ابتدائی دونوں فائنلز میں رسائی حاصل کرنے کے بعد تیسرے کی فاتح بھی رہ چکی ہے۔ دوسری طرف ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان ہیں جو گزشتہ 2 سالوں سے اپنے کرکٹ کیرئیر کی زبردست فارم میں ہیں۔ وہ کیلنڈر ایئر 2021 میں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر ہیں۔ان کی قائدانہ صلاحیتوں پر نظر ڈالی جائے تو گزشتہ سال پہلے مرحلے میں پوائنٹس ٹیبل پر آخری پوزیشن پر موجود ملتان سلطانز کی قیادت دوسرے مرحلے کے لیے محمد رضوان کے سپرد کی گئی تو نہ صرف ٹیم کو ٹیبل سرفہرست بنایا بلکہ پہلی مرتبہ پی ایس ایل کا ٹائٹل بھی جتوا دیا ۔ دونوں ٹیمیں اب تک 7 مرتبہ ایونٹ میں مدمقابل آچکی ہیں، جہاں 4 مرتبہ کامیابی کا سہرا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے سر سجا ہے۔ پی ایس ایل 7 میں دونوں ٹیمیں 31 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور 18 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آمنے سامنے ہوں گی۔ سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل نوجوان ٹیلنٹ کو دنیا بھر کے سامنے لانے کے لیے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم ہے ، انہیں خوشی ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں بہترین اور باصلاحیت نوجوان کرکٹرز موجود ہیں۔ ملتان سلطانز کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ انہوں نے ملتان سلطانز کو گزشتہ سال ہی جوائن کیاہے مگروہ یہاں موجود باصلاحیت اور بہترین کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے بھرپور لطف اندوز ہورہے ہیں۔یقیناََ اس ٹیم کی قیادت کرنا آسان نہیں ہے مگر ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل تمام کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی بھرپور رہنمائی سے ان کا کام آسان ہوجاتا ہے۔