سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلی کو پیش، اسسٹنٹ کمشنر مری سمیت 15 افسران معطل

344

لاہور: وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں 15 افسران کو معطل کرکے انضباطی کارروائی کا حکم جاری کردیا۔  سانحہ مری کی تحقیقاتی کمیٹی نے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو رپورٹ پیش کردی، جس میں انتظامیہ غلفت اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ سانحہ مری پر 15 افسران کو معطل کر کے انضباطی کارروائی کا حکم دیا، کمشنر راولپنڈی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش بھی کی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر مری کو عہدے سے ہٹایا گیا۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ قوم سے سانحہ مری کی شفاف تحقیقات کا وعدہ پورا کر دیا ہے، متعلقہ افسران کی غفلت کے باعث اتنا بڑا واقعہ پیش آیا۔سردار عثمان بزدارنے کہا کہ سانحہ مری بہت بڑا واقعہ ہے، انکوائری رپورٹ کے مطابق غفلت، کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی ۔ سی پی او اور اے سی مری کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ڈپٹی کمشنر، سی ٹی او راولپنڈی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ ڈی ایس پی ٹریفک مری، ایس پی ہائی وے سرکل، ڈویژنل فاریسٹ آفیسر مری، اے ایس پی مری کو بھی عہدے سے ہٹادیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا، متعلقہ افسران اپنے فرائض انجام دینے سے قاصر رہے، افسران کوہٹا کر ان کے خلاف انضباطی کارروائی کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ یہ بہت بڑا سانحہ ہے اور اس کی وجوہات اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے ایک ہائی لیول انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، جس کی سربراہی ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کر رہے تھے۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس کمیٹی نے بڑی عرق ریزی سے اس سانحہ کی رپورٹ مرتب کی اور پس پردہ حقائق کا جائزہ لیا۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق غفلت اور کوتاہیوں کی نشاندہی کی گئی۔ متعلقہ حکام اپنے فرائض اور رسک کا ادراک کرنے سے قاصر رہیں۔  کمیٹی کی سفارش کی روشنی میں 15 افسران کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان میں کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو عہدے سے ہٹا کر حکومت میں بھیج دیا گیا اور ان کو معطل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سانحہ مری کے حوالے سے قائم کی جانے والی 5 رکنی انکوائری کمیٹی نے سرکاری افسران اور زندہ بچ جانے والے سیاحوں کے بیانات کو قلم بند کر کے 16 جنوری کو رپورٹ تیار کی تھی جسے اگلے روز وزیراعلی پنجاب کو پیش کیا گیا تھا۔اس رپورٹ میں انکوائری کمیٹی نے سانحہ مری کا ذمہ دار انتظامیہ کو قرار دیا اور لکھا کہ انتظامی غفلت و لاپرواہی کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، محکمہ موسمیات کی وارننگ کو مسلسل نظر انداز کیا اور 5 دن برفباری کے بعد راستوں کو دو روز تاخیر سے بند کیا گیا جبکہ برف ہٹانے والی مشینری ایک جگہ کھڑی رہی اور عملہ غائب تھا