راولپنڈی(خبر ایجنسیاں) سانحہ مری تحقیقاتی رپورٹ تاخیر کا شکار ہوگئی ہے جس کے بارے میں کہا گیا کہ رپورٹ کی تیاری میں مزید 2 سے 5 روز لگ سکتے ہیں۔ذرائع تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق تحقیقات مکمل نا ہونے پر کمیٹی نے مزید 5 روز کا وقت مانگ لیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی نامکمل رپورٹ کسی صورت جمع نہیں کروائی جائے گی۔ذرائع تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق پنجاب، خیبرپختونخوا اور وفاق سے صرف چند افسران اور حکام کے بیانات ہی ریکارڈ ہوسکے ہیں۔کمیٹی ذرائع کا کہنا تھاکہ پنجاب سیکرٹریٹ اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ معاملے کو انتہائی غیرسنجیدہ لیتی رہی۔دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور کا کہنا ہے کہ سانحہ مری پر تحقیقاتی رپورٹ اپنے آخری مراحل میں ہے، ایک دو دن میں مکمل کرکے وزیراعلیٰ کو پیش کردی جائے گی۔خیال رہے کہ کمیٹی نے 10 جنوری کو تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور 7 روز میں رپورٹ پیش کی جانی تھی۔ سانحہ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ پنجاب حکومت نے 9 جنوری کو ایڈیشنل چیف سیکرٹری ظفر نصر اللہ کی قیادت میں 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم تھی۔کمیٹی کی جانب سے 7 روز میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جانی تھی تاہم 8 روز گزر جانے کے باوجود رپورٹ تیار نہیں ہوسکی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب پریس کانفرنس کرکے رپورٹ کی روشنی میں لائحہ عمل کی تفصیلات بھی بتائیں گے۔خیال رہے کہ 7 اور 8 جنوری کی رات کو مری میں برفانی طوفان اور رش کے باعث 23 افراد اپنی گاڑیوں میں انتقال کرگئے تھے، انتقال کرجانے والوں میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد بھی شامل تھے۔واقعے کے بعد پنجاب حکومت نے سانحہ مری کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔