لاہور: بینکنگ عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو ن لیگ صدر شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے گرفتار نہ کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت میں 21 جنوری تک توسیع کردی۔
عدالت نے تحریری فیصلہ میں اکیس جنوری تک ایف آئی اے کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری سے روک دیا ہے، بینکنگ جرائم کورٹ کے جج سردار طاہر صابر نے جمعہ کے روز کی عدالتی سماعت کا ہفتہ کو تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز متعلقہ عدالت سے عبوری درخواست ضمانت کے لیے رجوع کریں،درخواست گزار کے وکلا کی استدعا پر متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی مہلت دی گئی ہے، عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا ہے کہ درخواست ضمانت کے لیے مہلت دینے پر ایف آئی اے کے وکلا کو اعتراض نہیں ہے۔ایف آئی اے نے اس عدالت کا دائرہ اختیار نہ ہونے پر چالان واپس لینے کی استدعا کی تھی۔
جمعہ کے روز عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا ایف آئی اے کی جانب سے دائر چالان واپس کیا تھا۔ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے عدالتی دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھایا تھا۔ایف آئی اے کا موقف تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے چالان کا دائرہ اختیار اسپیشل سینٹرل عدالت کا بنتا ہے،قانون کے مطابق بینکنگ جرائم کورٹ موجودہ کیس پر سماعت نہیں کرسکتی۔ بینکنگ جرائم عدالت کے روبرو شہباز شریف اور حمزہ نے ایف آئی اے کی جانب سے طلبی پر گرفتاری سے بچنے کے لیے درخواست ضمانت دائر کی تھی جس میں ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے