کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک خالد منصور کہا ہے کہ گوادر میں چین کی جانب سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کی جاچکی ہے اور مزیدسرمایہ کی جائے گی، توانائی کے حصول کے لیے ایران سے گوادر کو بجلی فراہم کی جارہی ہے، جلد 100 میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں گوادر کے لیے شامل ہوجائے گی۔ جمعہ کوپاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سی پیک اور گوادرکے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی خالد منصور کا کہناتھا کہ گوادر میں پانی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کام کیا جارہا ہے۔تقریب میں کمرشل بینکوں کے صدور اکنامسٹ اور ہیڈ ریسرچ شریک تھے۔ خالدمنصور نے کہا کہ چین کی جانب سے سے 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کی جاچکی ہے اور مزید 28 ارب ڈالر کی سرمایہ کا پلان مرتب کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین کے تعاون سے گوادر میں 3000 سولر پینل گھروں میں لگائے جائیں گے جس سے بجلی کی قلت میں کمی ہوگی۔خالد منصور کا کہناتھا کہ گوادر پاکستان کے لیے ایک ہیرا ہے اور قدرتی طورپر یہاں کی جیٹی کافی گہری ہے جس کی وجہ سے یہاں بڑی تعداد میں شپ لنگر انداز ہوسکتے ہیں، جس دن سی پیک مکمل ہوجائے گا اس دن لوگ دبئی اور سنگاپور کوبھول جائیں گے۔ خالدمنصور نے مزید کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا اسپتال گوادر میں بنایا جارہا ہے جس کا30 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے جبکہ بین الاقوامی معیار کا ائر پورٹ بھی تعمیری مراحل میں ہے،گوادر ائرپورٹ پر 26فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے حوالے سے باز پرس ہوتی ہے کہ اس پر کام رک گیا ہے،کچھ لوگ کہتے ہیں کہ سی پیک سست روی کا شکار ہے تویہ سب باتیں حقائق کے باالکل برعکس ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ آج سے کچھ عرصہ پہلے تک ملک میں 16سے 18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ تھی،کوئلے سے بجلی بنانے کا منصوبہ ہم چائینیز کے پاس لے کر گئے،چائنیز نے کوئلہ سے بجلی بنانے میں معاونت اور سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی۔