اسلام آباد (آن لائن) ایڈووکیٹ حامد خان نے سابق صدر پرویز مشرف کی سزائے موت کے فیصلے کوکالعدم قرار دینے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دائر اپیل کی جلد سماعت کےلیے درخواست دائر کردی ۔ درخواست میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ پرویز مشرف کی سزا کو کالعدم قرار دینے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیل 2020 سے عدالت عظمیٰ میں زیر التواءہے، 2020 ءکے وسط میں دائر کی گئی درخواست کو آج تک
سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا گیا، پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل دائر کی گئی تھی ، نوٹس کیے بغیر ہماری اپیل کو عدم پیروی پر خارج کردیا گیا، جس کے نتےجے مےں سابق صدر پرویز مشرف ملک سے فرار ہوگئے اور اب تک مفرور ہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف عدالت عظمیٰ میں دائراپیل جلد سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔ حامد خان کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو وزیراعظم سے متعلق کیس نہ سننے کے فیصلے کے خلاف بھی اپیل سماعتکے لیےمقرر نہیں ہوسکی۔ واضح رہے کہ خصوصی عدالت کی طرف سے سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزا موت سنائی گئی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کو سزائے موت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف عدالت عظمیٰ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔ علاوہ ازیں پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں بینچ 20 جنوری کو سماعت کرے گا،جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس امین الدین خان بھی بینچ میں شامل ہونگے۔ پرویز مشرف نے انتخابات 2013 ءمیں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔ اپیل پر گزشتہ سماعت 2018ءمیں ہوئی تھی جس میں عدالت نے انہیں وطن واپسی کی ہدایت کی تھی۔اب عدالت عظمیٰ نے سابق صدر کے وکیل اقبال ہاشمی کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔