سانحہ مری: تحقیقات حتمی مرحلہ میں داخل ‘سنگین قسم کی بے ضابطگی کا انکشاف

385

مری میں برفباری سے ہونے والی اموات کی تحقیقات میں تفتیش حتمی مرحلہ میں داخل ہو گئی ہے جس دوران سنگین قسم کی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے ‘ کمیٹی نے آپریشنل عملے اور ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کے بیانات بھی قلمبند کرلیے ہیں‘ جس دوران انکشاف ہوا ہے کہ برف ہٹانے والی 29 گاڑیوں میں سے 20 ایک ہی مقام سنی بینک میں کھڑی تھیں جن کے ڈرائیورزتھے نہ عملہ‘دوران تحقیقات پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کا راولپنڈی ڈسٹرکٹ میں دفتر نہ ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے‘محکمہ جنگلات کے اہلکار تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے ‘کمیٹی نے عملے کی تفصیلات اور ان کی ذنمہ داریوں کی فہرست طلب کرلی ہے۔جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق مری میں برفباری سے ہونے والی اموات کی تحقیقات میں تفتیش حتمی مرحلہ میں داخل ہو گئی ہے جس دوران سنگین قسم کی بے ضابطگی کا انکشاف ہوا ہے۔ کمیٹی نے آپریشنل عملے اور برفانی طوفان کے دوران مدد کیلئے موصول ہونے والی کالز کے بارے میں ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کے بیانات بھی قلمبند کیے۔ ذرائع کے مطابق جب کمیٹی نے برف ہٹانے والی گاڑیوں کے بارے میں پوچھا تو ہائی وے مکینیکل ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے بتایا کہ 29 گاڑیوں میں 20 گاڑیاں سنی بینک میں کھڑی تھیں جن کے ڈرائیورزتھے نہ عملہ۔شدید برف باری کی وارننگ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے جاری کی گئی، دوران تحقیقات پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کا راولپنڈی ڈسٹرکٹ میں دفتر نہ موجود ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔محکمہ جنگلات کے اہلکار تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہے جس پر کمیٹی نے عملے کی تفصیلات اور ان کی ذنمہ داریوں کی فہرست طلب کرلی ہے، معلوم ہوا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے مری کے داخلی راستوں اور سڑکوں سے تقریباً 50 ہزار گاڑیاں واپس بھیجیں۔