حکومت ذمے داریاں پوری نہیں کر رہی ، چیف جسٹس

189

اسلام آباد (آن لائن) سابق جج جسٹس شبر رضا زیدی کی کتاب کی تقریب رونمائی کے حوالے عدالت عظمیٰ کے آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ بطور چیف جسٹس مجھ پر ذمہ داری عاید ہوتی ہے کہ آئین کی عملداری کراؤں ، گورننس بہت پیچیدہ، مہنگی اور مشکل ہو چکی ہے،عوام مشکل حالات اور مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، لوگوں کے بنیادی حقوق کا چھوٹی اور عام چیزیں جو حکومت کو کرنے چاہئیں وہ نہیں کر رہی،سڑکیں بنانا، لوگوں کو قانونی تعمیرات کر کے دینے تک کی بنیادی ذمے داریاں حکومت پوری نہیں کر رہی جس کی وجہ سے عدالتوں پر بوجھ پڑ رہا ہے۔ سابق چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 4 مارشل لاز نے آئینی بالادستی کو پامال کیا،مارشل لا ایڈمنسٹریٹرز نے آئین کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال کیا،ملک خوشحال تھا لیکن پچھلی کچھ دہائیوں سے یکسر حالات تبدیل ہو گئے،ملک میں بھوک، افلاس اور خوف ہے،بڑے مسائل کو حل نہ کیا جائے تو ملک میں عدم استحکام پیدا ہوتا ہے جس کا ملک کو ابھی سامنا ہے۔ اٹارنی جنرل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں فیصلے جمہوری روایات کے مطابق کیے جاتے ہیں، وہ لمحہ نا قابل فراموش تھا جب جوڈیشل کمیشن نے پہلی خاتون جج کی عدالت عظمیٰ میں تعیناتی کی سفارش کی۔تقریب رونمائی میں ججز و وکلا نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔