کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے رنچھوڑ لائن کی خطرناک قرار دی گئی عمارت گرانے سے متعلق درخواست پر ایس بی سی اے کو ٹیکنیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں رنچھوڑ لائن کی خطرناک قرار دی گئی عمارت گرانے سے متعلق عمارت کے مالک زین العابدین و دیگر کی درخواست
کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار مالک کے وکیل نے موقف دیا کہ ایس بی سی اے نے 2009 میں عمارت کو خطرناک قرار دیا۔ چاہتے ہیں ایس بی سی اے عمارت کو خود گرائے۔ مختلف افراد اب بھی وہاں رہائش پذیر ہیں، ایس بی سی اے کارروائی نہیں کر رہی۔ اگر عمارت گری، جانی نقصان ہوا تو ملبہ ہم پر ڈالا جائے گا۔ ایس بی سی اے کو عمارت مسمار کرنے کی ہدایت دی جائے۔ آر سی چار/32 رنچھوڑ الشفا اسٹریٹ کی خطرناک عمارت پر کارروائی کی جائے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے رنچھوڑ لائن کو پورا تباہ ہوچکا۔ کیا ایس بی سی اے کے پاس عمارت گرانے کے فنڈز نہیں؟ کیا اس کام کے لیے بھی کسی این جی او کی مدد لیں گے؟ عدالت نے ایس بی سی اے کو ٹیکنیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔