دادو(نمائندہ جسارت) سیپکو دادو بجلی چوروں پر مہربان اور صارفین کیلیے عذاب بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق شہر اور گردونواح میں سیپکو دادو انتظامیہ کی ملی بھگت سے بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے بجلی چوری کا خمیازہ میٹر صارفین بھگتنے پر مجبور ہوگئے ہیں، بجلی صارفین بھی بجلی کے غیرقانونی کنکشن لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ میٹر صارف لعل ڈنو منگنہار کے پاس ایک مہینے کا 82 ہزار بل بھیجا گیا ہے جس پر لعل ڈنو نے ڈھول بجاکر سیپکو دادو انتظامیہ کے خلاف انوکھا احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ سیپکو انتظامیہ خود بجلی چوری میں ملوث ہے بجلی چوری کا سارا ملبہ میٹر صارفین بھگتنے پر مجبور ہیں۔ واپڈا ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی چوری میں سپرنٹنڈنٹ انجینئر سے لے کر لائن مین تک سب کے سب ملوث ہیں جس سے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے پھر ایسے حالات میں ملک ترقی کیسے کرے گا جس کے لائن مین بھی کروڑوں روپے کے مالک بن بیٹھے ہیں کوئی ایسا محلہ اور گلی نہیں ہے جہاں پر چوری کا کنڈا نہ لگا ہوا ہو ۔دادو شہر کے سیاسی، سماجی اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور میٹر صارفین نے وفاقی وزیر بجلی و پانی حماد اظہر، سیکرٹری واپڈا سمیت دیگر حکام سے مطالبہ کیا کہ ضلع دادو میں واپڈا انتظامیہ قومی خرانے کو ماہانہ کروڑوں کا نقصان پہنچا رہی ہے جس کا فوری نوٹس لیا جائے اور کنڈا سسٹم کا خاتمہ کرایا جائے تاکہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکے اور بجلی چوری میں ملوث افسران کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔