لاہور (نمائندہ جسارت) احتساب عدالت نے پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی، ایرا اور سرکاری محکموں کے فنڈز کی خورد برد کے کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی بیٹی اور داماد کو دائمی اشتہاری قرار دے کر ان کی تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دیدیا۔احتساب عدالت نے رابعہ عمران اور عمران علی یوسف کو اشتہاری قرار دے کر دائمی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔ عدالت نے رابعہ عمران اور عمران علی یوسف کی گرفتاری تک وارنٹ برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ رابعہ عمران اور عمران علی یوسف کی گرفتاری کے بعد ان کیخلاف ٹرائل شروع ہو گا۔ ملزموں کو اشتہاری قرار دینے سے پہلے پیشی کے لیے 30 روز کی مہلت دی گئی، عدالت نے قرار دیا کہ شہباز شریف کی بیٹی اور داماد نے عدالتی رعایت سے فائدہ نہیں اٹھایا اور پیش نہیں ہوئے ۔ رابعہ عمران اور عمران علی یوسف پر بطور مالکان فاطمہ
ڈویلپرز مالی فوائد حاصل کرنے کا الزام ہے۔رتھ کوئیک ری کنسٹرکشن اینڈ ری ہیبلیٹیشن اتھارٹی کے فنڈز فاطمہ ڈویلپرز کو منتقل کیے گئے ،رابعہ عمران اور عمران علی کی مسلسل عدم پیشی کی بنا پر اشتہاری قرار دے کر جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا گیا۔علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) منی لانڈرنگ مقدمے کے خلاف درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ درخواستگزار نے ایف آئی اے کی تحقیقات کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے جبکہ ایف آئی آر نمبر 39/20 کو خارج کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف آئی اے کو تحقیقات سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے، نیب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔