اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ 25جنوری کے قریب پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس طلب کیا جائے گا، اجلاس میں لانگ مار چ اور ملکی صورتحال پر مشاورت ہوگی، 74 سال میں پاکستان اپنے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، میں
نے 74 سال میں تحریک انصاف سے زیادہ نااہل حکومت نہیں دیکھی، میں نے 74 سال میں تحریک انصاف سے زیادہ نااہل حکومت نہیں دیکھی، جے یو آئی نے خیبر پختونخواکے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کو شکست دی۔
جبکہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ منی بجٹ سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، اس حکومت کو بین الاقوامی اداروں کا مفاد عزیز ہے اور عوام کی پروہ نہیں ،اس صورتحال میں 23 مارچ کا لانگ مارچ اور ناگزیر ہوگیا ہے ،سمجھتے ہیں عوام براہ راست اپنے حق کی جنگ لڑے گی۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ(ن)کے صدر شہباز شریف نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس موقع پر مولانا اسعد محمود، مولانا صلاح الدین، انجنیئیر ضیا الرحمان اور مفتی ابرار احمد بھی موجود تھے۔ملاقات کے دوران شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں کامیابی پر مبارک باد دی۔ ملاقات کے دوران منی بل کو ناکام بنانے کے حوالے سے حکمت عملی اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کی گئی اور حکومت کے خلاف پی ڈی ایم کے لانگ مارچ کو کامیاب بنانے کے لئے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف و صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا کہ سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان ان کی پارٹی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تحریک انصاف کو شکست دی، آج ہماری پی ڈی ایم کے حوالے سے گفتگو ہوئی اور مشورہ کیا کہ تمام پارٹیاں مشاورت کریں تا کہ 25جنوری کو اجلاس بلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 23مارچ کو مہنگائی مارچ کا اعلان کیا ہے اور تنظیمی امور پر گفتگو ہوئی، موجودہ صورتحال میں مہنگائی مارچ ناگزیر ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی آمد کا خیر مقدم کرتا ہوں اور کافی عرصے بعد ہماری ملاقات ہوئی، منی بجٹ کے ذریعے ایک نیا طوفان آنے والا ہے جو کہ تباہ کن ثابت ہو گا، تعجب کی بات ہے کہ جس حکومت کو غریب آدمی کا احساس نہیں اور بین الاقوامی اداروں کو ان کے مفاد عزیز ہیں،ایسی صورتحال میں 23 مارچ کا لانگ مارچ بہت زیادہ ناگزیر ہو گیا ہے، اس مارچ میں پوری قوم اسلام آباد کی جانب شرکت کرے گی۔
انہوں نے کا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عوام براہ راست اپنی جنگ لڑے گی، پی ڈی ایم ان کی قیادت کرتے ہوئے ان کی آواز سنے گی، تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہوں گی، پاکستان کی تاریخ کا یہ ایسا انقلابی لانگ مارچ ہو گا جو 23مارچ کو پورے ملک کی سطح پر اٹھایا جائے گا،یہ واضح کر دوں کہ میاں نوازشریف کے دور حکومت میں موٹروے کا جال بچھایا گیا، بجلی کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ کیا گیا۔