وزیر خزانہ شوکت ترین نے چینی اوردالوں کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت فوڈ سیکیورٹی کوہدایت کی کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دالوں کی کم ترین قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دالوں کے اسٹریٹجک ذخائر بنائے جائیں۔نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کوبتایاگیاکہ پچھلے ہفتے کے مہنگائی میں0.08 فیصدکا اضافہ ہوا، 22اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں اور 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،آ لو، چکن ، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس فنانس ڈویژن میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، صوبائی چیف سیکرٹریز، اقتصادی مشیر خزانہ ڈویژن، چیف شماریات پی بی ایس، ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن، ڈپٹی کمشنر آئی سی ٹی اور دیگر اعلی افسران نے شرکت کی۔اقتصادی مشیر فنانس ڈویژن نے ہفتہ وارمہنگائی ( SPI)پرنیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو آگاہ کیا جس میں پچھلے ہفتے کے مقابلے میں ہفتہ میں 0.08 فیصدکا اضافہ ہوا جبکہ پچھلے ہفتہ اس میں 0.50فیصدکی کمی واقع ہوئی تھی ۔
نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کوبتایا گیا کہ 33کھانے پینے کی اشیا نے ایس پی آئی میں -0.14فیصد کمی ہوئی ، جبکہ 18 نان فوڈ آئٹمز میں 0.22 فیصداضافہ ہوا۔7اشیا ءکی قیمتوں میں کمی ہوئی جو SPI میں 0.46 فیصد کمی کا باعث بنا۔ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی قیمتوں میں 0.11 فیصد، مرچ پاڈر کی قیمت میں 0.26 فیصد، انڈے کی قیمت میں 0.05 فیصد اور دیگر کی قیمتوں میں 0.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 22اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں اور 25 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جس نے SPI میں 0.54 فیصد اضافہ کیا۔ آلو کی قیمتوں میں 0.03 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 0.12 فیصد، پیٹرول کی قیمتوں میں 0.21 فیصد اور دیگر کی قیمتوں میں 0.18 فیصد اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں تین سال پہلے کے مقابلے کم ترین سطح پر تھیں۔
اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو گندم کے آٹے کی قیمتوں کے بارے میں اپ ڈیٹ کیا گیا اور اجلاس میں گندم کے آٹے کی قیمتوں میں استحکام اور ملک میں گندم کے وافر ذخیرہ کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو ملک میں چینی کی قیمتوں اور اس کے اسٹاک کی پوزیشن کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور مختلف شہروں میں چینی کی قیمتوں میں معمولی اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں میں معمولی اضافہ بارش اور دھند کے باعث سپلائی میں خلل کے باعث ہوا۔ کمیٹی کو دالوں کی قیمتوں میں ہونے والے اتارچڑھاﺅ سے بھی آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ مونگ کی دال کی قیمتوں کے علاوہ دیگر دالوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس کی بنیادی وجہ شرح مبادلہ میں تبدیلی اور فریٹ چارجز میں اضافہ ہے۔
مستقبل قریب میں چنے کی دال کی مقامی پیداوار کی آمد سے اس کی قیمت میں کمی آئے گی۔وزیر خزانہ نے دالوں کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا اور دنیا میں دالوں کی پیداوار کے رجحان کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دالوں کی کم ترین قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے دالوں کے اسٹریٹجک ذخائر بنائے جائیں۔
انہوں نے وزارت فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ اور صوبائی حکومتوں کو دالوں کی مناسب قیمتوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے تخلیقی اقدامات کرنے کی بھی ہدایت کی۔نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کو ملک بھر کے سستا اور سہولت بازاروں میں سبسڈی والے نرخوں پر ضروری اشیا کی دستیابی کے بارے میں بتایا گیا۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے حکومت پنجاب، کے پی اور اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے سستے بازاروں کے انتظامات کے ذریعے اہم اشیا رعایتی قیمتوں پر فراہم کرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سندھ اور بلوچستان کے سستے بازاروں میں کم نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی دستیابی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔
انہوں نے حکومت سندھ اور بلوچستان کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے سستا بازاروں میں توسیع کا مشورہ بھی دیا۔ وزیر خزانہ نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے کی جانے والی کوششوں اور ملک بھر میں اشیائے ضروریہ کی ہموار فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر زور دیا۔