نوازشریف علاج مکمل کرائے بغیر نہیں آئیں گے ،شاہد خاقان

229

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدراور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف علاج مکمل کرائے بغیر نہیں آئیں گے‘ وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف کی مدت ملازمت سے متعلق بات کر کے غیر ضروری ہلچل پیدا کر رہے ہیں۔پیرکو احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آئین کے مطابق وزیر اعظم کو آرمی چیف کے تقرر سے متعلق بات کرنے کی اجازت ہے، ان کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق بات کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین، آرمی چیف
کے تقرر کے حوالے سے بالکل واضح ہے، آئین کہتا ہے کہ آرمی چیف کا تقرر 3 سال کے لیے ہوگا، کبھی بھی آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کوئی بحث نہیں ہوئی۔ انہوں نے مری میں شدید برفباری کے باعث سیاحوں کی ہلاکت پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ حکومت کی کھلی غفلت ، نااہلی اور نالائقی ہے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ برفباری میں پھنس کر سیاحوں کی ہلاکتیں ہوئیں، نواز شریف نے ڈیڑھ ارب کی مشینری مری کے لیے دی ہوئی ہے، آج سے پہلے کبھی مری میں برف میں پھنسنے سے اموات نہیں ہوئی تھی۔ کوئی ذمے داری قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہے،سانحہ اس لیے ہوا کیونکہ انتظامیہ نے سڑکیں صاف نہیں کیں اور پولیس موقع پر 28 گھنٹے بعد پہنچی۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کو ان ہوٹل مالکان کے خلاف، جو ایمرجنسی صورتحال کے دوران لوگوں سے زیادہ پیسے چارج کر رہے تھے، کارروائی کرنی چاہیے۔شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا کہ لوگوں کا غصہ انتخابات والے دن ظاہر ہوگا، پی ٹی آئی کو اسی نتیجے کا سامنا ہوگا جس کا اس کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوران سامنا ہوا۔ وزیر داخلہ شیخ رشید کی اپوزیشن سے 23 مارچ کو ریلی کو آگے بڑھانے سے متعلق درخواست پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 23 مارچ کی روایتی پریڈ صبح بجے 11 تک ختم ہوجائے گی، اس کے بعد عوامی پریڈ شروع ہوگی۔ شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے مقدمات کی کوئی بنیاد نہ ہونے پر کارروائی سے متعلق ججز بھی الجھن کا شکار ہیں۔ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے ،مقدمے کی حیثیت سب جانتے ہیں ، یہ کیس بنتا ہی نہیں، نیب پولٹیکل انجینئرنگ کرتا ہے توکرتا رہے ،نیب پراسیکیوٹر خود پریشان ہے کہ کیا کیس ہے ،انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی حیثیت آپ سب نے دیکھ کی ہے، چیئرمین نیب نے خود کہا کہ وزیر اعظم نے خود استثنا دیا ہے ۔ اس حکومت پر کرپشن کے اسکینڈل ہیں،لیکن چیئرمین نیب خاموش ہیں۔قبل ازیں شاہد خاقان عباسی و دیگر کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی گئی۔