مری‘لاہور(صباح نیوز+نمائندہ جسارت) ملکہ کوہسار مری میں برفانی طوفان کے 3 روز بعد بھی معمولات زندگی مکمل بحال نہ ہو سکے۔تفصیلات کے مطابق مری میں پانی و بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال نہیں ہوسکی جبکہ موبائل فون سروس بھی متاثر ہے ۔مری میں امدادی کارروائیاں اور ریسکیو ریلیف آپریشن تاحال جاری ہے،علاقے میں پھنسے سیاحوں کی بڑی تعداد کو واپسی کے لیے روانہ کردیا گیا ،سیاحتی مقام پر اب وہ لوگ موجود ہیں جن کی یا تو گاڑیاں خراب ہیں یا انہیں کسی قسم کے دیگر مسائل کا سامنا ہے تاہم کچھ سیاح اپنی گاڑیاں برف میں چھوڑ کر واپس جاچکے ہیں،گزشتہ رات واپڈا کی ٹیمیں بجلی بحال کرنے کی کوششوں میں مصروف رہیں البتہ صورتحال سنگین ہونے کے باعث کچھ مقامات پر اب بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار نے مری کے ہوٹلوں میں اوورچارجنگ کی شکایات پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔وزیراعلیٰ نے مقررہ کرائے سے زیادہ وصول کرنے والے ہوٹل مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کمشنر راولپنڈی ڈویژن اورمتعلقہ حکام اوورچار جنگ کرنیوالوں کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کریں، کھانے پینے کی اشیا اور رہائش میں اوورچارجنگ کرنیوالوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔ عثمان بزدار نے کہا کہ سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو لوٹنے والوں کومعاف نہیں کیا جائے گا، اوورچارجنگ کاروبار نہیں، لوٹ مار کے مترادف ہے جو قطعاً برداشت نہیں۔عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ انتظامیہ سیاحتی مقامات پر ریٹ لسٹ کے مطابق اشیائے صرف کی خرید و فروخت یقینی بنائے، انتظامی افسران اوور چارجنگ کے سدباب کے لیے موثر اقدامات اٹھائیں۔