کراچی : وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ ہم کراچی کے لئے مزید بھیک نہیں مانگیں گے،ہمیں بااختیار کراچی چاہے، ہمیں بھٹو کے بنائے گئے آئین کے مطابق بااختیار مقامی حکومت چاہے،سندھ میں مقامی حکومت کو مفلوج کر کے تمام اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لئے ہیں، وفاق کا حاصل کردہ ریونیو دفاع اور وفاقی اداروں میں خرچ ہو جاتا ہے۔
ہفتہ کواسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا مدد کرنے کا بہترین طریقہ کار ہے، پاکستان ان ممالک میں شمار کیا جاتا ہے جہاں لوگ اپنے ساتھ رہنے والے لوگوں کی مدد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کا شمار بھی ایسے ہی شہروں میں ہوتا ہے، وفاقی حکومت نے ایک سے زائد ایسے پروگرام شروع کیئے، احساس پروگرام میں بھی لوگوں کو مالی مدد فراہم کی جاتی ہے، کامیاب نوجوان پروگرام بھی کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان ڈار نے بہت محنت کی ہے ان سے کہوں گا کہ مزید محنت کرنی ہے، کامیاب پاکستان پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے، ہم جیسے بابوں کو بھی کبھی کبھی مدد کی ضرورت پڑ جاتی ہے، کوویڈ کے دوران صرف سندھ میں چھیاسٹھ ارب روپے مستحق افراد میں بانٹے گئے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوشش جاری ہے عمران خان ایمانداری سے لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں، سندھ میں مقامی حکومت کو مفلوج کر کے تمام اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھ لیئے ہیں، وفاق کا حاصل کردہ ریونیو دفاع اور وفاقی اداروں میں خرچ ہو جاتا ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ باقی پیسہ صوبوں کے پاس واپس آجاتا ہے، اس پیسے کا کچھ حصہ اگر کراچی پر خرچ ہو جاتا تو صورتحال کافی بہتر ہو جاتی، 10جنوری کو گرین لائن کا منصوبہ مکمل طور پر شروع ہوجائے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ایک میٹنگ میں وزیر اعلی سندھ پوچھ رہے کہ وفاق میرے صوبے میں کیوں کر رہے ہیں؟ نظام نہیں ہے اس لئے ہمیں کام کرنا پڑ رہا ہے، ہمیں بااختیار کراچی چاہیئے، ہمیں بھٹو کے بنائے گئے آئین کے مطابق بااختیار مقامی حکومت چاہیئے، ہم کراچی کے لئے مزید بھیک نہیں مانگیں گے۔